سہولیات کا فقدان، تھرپارکر میں ملیریا کیسز 50 ہزار سے تجاوز کر گئے

صحرائے تھر میں مچھروں کی بہتات کے باعث ملیریا اور ڈینگی کے مرض نے شدت اختیار کرلی ہے۔ فوٹو فائل
صحرائے تھر میں مچھروں کی بہتات کے باعث ملیریا اور ڈینگی کے مرض نے شدت اختیار کرلی ہے۔ فوٹو فائل

ضلع تھرپارکر کے سرکاری اسپتالوں میں ملیریا وارڈز قائم نہ ہونے اور ادویات کی قلت کے باعث رواں سال ملیریا کے کیسز کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

صحرائے تھر میں مچھروں کی بہتات کے باعث ملیریا اور ڈینگی کے مرض نے شدت اختیار کرلی ہے اور تھرپارکر کے چھوٹے بڑے اسپتالوں میں مریضوں کا خاصا رش دکھائی دیتا ہے۔

محکمہ صحت کے مطابق صرف گزشتہ دو ماہ میں ملیریا کے 7000 اور ڈینگی کے 238 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ رواں سال ملیریا کیسز کی تعداد 50 ہزار ہو گئی ہے۔

رورل ہیلتھ سینٹر اسلام کوٹ کے ایم ایس ڈاکٹر نچھل داس نے ملیریا وارڈ قائم نہ ہونے اور ادویات کی قلت کا اعتراف کیا ہے۔

تھری باسیوں کا کہنا ہے تھرپارکر کے اسپتالوں میں ملیریا اور ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ، ادویات کی قلت اور علاج معالجے کی سہولیات کا فقدان ایک لمحہ فکریہ ہے جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔

مزید خبریں :