Time 12 اکتوبر ، 2022
صحت و سائنس

کیا کھانے کے دوران یا بعد میں پانی پینا نقصان دہ ہوتا ہے؟

اس بارے میں ماہرین کی رائے جان لیں / فائل فوٹو
اس بارے میں ماہرین کی رائے جان لیں / فائل فوٹو

ہوسکتا ہے کہ آپ نے سنا ہو کہ کھانے کے دوران یا اس کے بعد پانی پینا ہاضمے کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔

کچھ افراد کا تو دعویٰ ہے کہ کھانے کے دوران یا اس کے بعد پانی پینے سے جسم میں زہریلا مواد جمع ہونے لگتا ہے یا معدے میں موجود تیزابی سیال کی شدت کم ہوجاتی ہے جو متعدد طبی مسائل کا باعث بنتا ہے۔

مگر کیا واقعی اس میں کوئی حقیقت ہے کہ کھانے کے دوران یا اس کے بعد پانی پینا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے؟

تو اس کا جواب امریکا کے معروف طبی ادارے مایو کلینک نے دیا ہے۔

مایو کلینک کے مطابق کھانے کے دوران یا اس کے بعد پانی پینے سے نظام ہاضمہ کے افعال متاثر نہیں ہوتے۔

درحقیقت کھانے کے دوران یا اس کے بعد پانی پینے سے جسم کو غذا کے ٹکڑے کرنے اور ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

پانی اچھی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے اور اس کی مدد سےغذا کے ٹکڑے یا ریزے کرنا جسم کے لیے آسان ہوجاتا ہے۔

غذا کے ٹکڑے ہونے کے بعد جسم اس میں موجود غذائی اجزا کو جذب کرلیتا ہے۔

پانی قبض کی روک تھام بھی کرتا ہے اور مایو کلینک کے مطابق میٹھے مشروبات کی بجائے جس حد تک ممکن ہو پانی کا انتخاب کرنا چاہیے۔

اسی حوالے سے واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں بھی اس خیال کی سختی سے تردید کی گئی کہ کھانے کے دوران یا اس کے بعد پانی پینے سے کوئی نقصان ہوسکتا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق کھانا ہضم کرنے کے عمل کا آغاز منہ سے ہوتا ہے جہاں غذا کو چبا کر نرم کیا جاتا ہے۔

اس کے بعد خوراک غذائی نالی سے معدے تک پہنچتی ہے جہاں تیزابی سیال میں اس کے ٹکڑے ہوتے ہیں اور وہ مکسچر چھوٹی آنت میں منتقل ہوتا ہے۔

اس مرحلے میں غذا میں موجود 75 فیصد غذائی اجزا جسم میں جذب ہوجاتے ہیں اور جو کچھ جذب نہیں ہوتا وہ بڑی آنت میں پہنچ کر جسم سے خارج ہوجاتا ہے۔

یہ پورا عمل 24 سے 72 گھنٹے میں مکمل ہوجاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں ہمارا معدہ پانی کو بہت تیزی سے جذب کرلیتا ہے اور عموماً یہ عمل 20 منٹ میں مکمل ہوجاتا ہے۔

تو پانی سے معدے میں موجود تیزابی سیال متاثر ہونے کا امکان نہیں ہوتا، یہاں تک کہ معدہ پورا پانی سے بھی بھرا ہو تو بھی وہ کھانے کے ہضم ہونے کے عمل میں مداخلت نہیں کرتا۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ پانی انزائم سرگرمیوں میں مداخلت نہیں کرتا کیونکہ یہ انزائم خوراک کے ذرات پر متحرک ہوتے ہیں۔

اسی طرح پانی سے معدے کی تیزابیت پر بھی کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

ماہرین کے مطابق غذا یا مشروب سے کچھ لمحات کے لیے معدے کی تیزابیت کی شدت میں معمولی کمی آتی ہے مگر جسم غذا کو ہضم کرنے لیے ضرورت کے مطابق مزید تیزابی سیال تیار کرتا ہے۔

البتہ کھانے سے پہلے پانی پینے سے معدے میں موجود جگہ عارضی طور پر (جیسا اوپر بتایا جاچکا ہے کہ جسم 20 منٹ میں اسے جذب کرلیتا ہے) بھرجاتی ہے، جس سے کھانے کے دوران پیٹ بھرنے کا احساس جلدی ہوتا ہے۔

اگر کوئی فرد جسمانی وزن میں کمی لانا چاہتا ہے تو اس کے لیے کھانے سے پہلے ایک سے ڈیڑھ گلاس پانی پینا فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ ایسا کرنے سے زیادہ مقدار میں غذا کو جسم کا حصہ بنانا مشکل ہوگا۔

مزید خبریں :