13 اکتوبر ، 2022
وزیر ماحولیات سندھ اسماعیل راہو نےکہا ہے کہ کراچی کا بڑا حصہ کچی آبادی پر بھی مشتمل ہے جس کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہے تاکہ بنیادی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی میں یونائیٹڈ نیشنز ڈویلپمنٹ پروگرام (یو این ڈی پی) پاکستان کے تعاون سے ’’شہری استحکام‘‘ کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
کانفرنس کا مقصد پائیدار شہروں کی تعمیر کیلئے طریقہ کار، تکنیک، پالیسی اور حل کیلئے سفارشات کو فروغ دینا تھا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ماحولیات و جامعات اسماعیل راہو نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حب کراچی کے ترقیاتی کاموں پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کا بڑا حصہ کچی آبادیوں پر بھی مشتمل ہے جس کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہے تاکہ بنیادی سہولیات فراہم کی جا سکیں، کراچی معاشی سماجی اور ثقافتی زندگی میں تیزی سے ترقی کی عکاسی کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی معیشت کا حب اور جنریٹر ہے جو قومی معیشت کی گروتھ کا ذریعہ بھی ہے، ترقی کی راہ میں ابھرتے مسائل کے حل کیلئے فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر کمشنر کراچی اقبال میمن نے کہا کہ کراچی میں ہونے والی بارشوں سے بہت تباہی ہوئی ہے جس سے سڑکیں مکمل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور انفراسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے بڑے مسائل کچی آبادیاں، غیرملکی تارکین وطن اور تجاوزات بھی ہیں، ہمارا اہم مسئلہ تجاوزات کا ہے، جس کی وجہ سے کچی آبادیاں بنیں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں ایک اخلاقی جواز یہ پیش ہوتا ہے کہ یہ کچی آبادیاں اس لیے ہیں کہ نئی بنی ہیں، تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات جس سطح پر ہو رہی ہے وہ جان کر آپ حیراں رہ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی ضلع وسطی میں اینٹی انکروچمنٹ آپریشن کیا گیا، اس دوران ہمارے افسران کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئی ہیں۔
کانفرنس میں ڈائریکٹر آئی بی اے اکبر زیدی اور دیگر قومی اور بین الاقوامی مقررین نے شہروں کی تعمیر، بنیادی سہولیات اور مسائل کے حل سے متعلق سفارشات و تجاویز بھی پیش کیں۔