جیو فیکٹ چیک :پرویز الٰہی کا پنجاب میں سیلاب زدگان کیلئے وفاق سے مالی مدد نہ ملنے کا دعویٰ غلط ہے

سرکاری دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ وفاقی حکومت نے اب تک پنجاب میں سیلاب متاثرین کو 94 بینک چیک فراہم کیے ہیں۔

پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے بار بار یہ الزام لگایا ہے کہ پنجاب کے3  اضلاع میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد وفاقی حکومت نے ان کے صوبے کو کوئی مالی امداد فراہم نہیں کی۔

دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ وزیراعلیٰ کا بیان غلط ہے۔

دعویٰ

6 اکتوبر کو وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے ٹوئٹ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پنجاب میں ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں سیلاب زدگان کے لیے ایک پیسہ بھی نہیں دیا۔

انہوں نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کئی بار یہ الزام دہرایا ہے۔

حقیقت

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات ، احسن اقبال کی جانب سے جیو فیکٹ چیک کے ساتھ شیئر کی گئی سرکاری دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ وفاقی حکومت اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے اب تک 94 بینک چیک بھیجے ہیں، جن میں سے پنجاب میں سیلاب متاثرین کے ہر ایسے خاندان کے لیے 10 لاکھ روپے ہیں ، جن کا کوئی فرد سیلاب میں جاں بحق ہوا۔

احسن اقبال نے جیو فیکٹ چیک کو یہ بھی بتایا کہ سینٹر کی جانب سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کے تحت پاکستان بھر میں سیلاب زدگان میں مزید 70 ارب روپے تقسیم کیے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اب تک صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کی طرف سےڈیرہ غازی خان ، میانوالی، راجن پور اور روجھان کے لیے 1750 خیمے، 1500 مچھر دانیاں ، 1000 سلیپنگ بیگز، 3400 خوراک کے پیکٹ سمیت دیگر امداد بھی صوبہ پنجاب کوبھجوائی گئی ہے۔

این ڈی ایم اے ایک مرکزی ادارہ ہے جسے پورے پاکستان میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا کام سونپا گیا ہے
این ڈی ایم اے ایک مرکزی ادارہ ہے جسے پورے پاکستان میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا کام سونپا گیا ہے

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جیو فیکٹ چیک سے بات کی، انہوں نے بھی تصدیق کی ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ ساتھ رعا یتی گرانٹس کے تحت صوبوں کو فنڈز بھی تقسیم کئے گئے ہیں۔

این ڈی ایم اے ایک مرکزی ادارہ ہے جسے پورے پاکستان میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا کام سونپا گیا ہے۔

تاہم، این ڈی ایم اے کے سینئر اہلکار نے مزید کہا کہ، ’’اگر ہم ری ہیبی لی ٹیشن یا ری کنسٹرکشن کی بات کریں تو وہ پیسہ ابھی کسی صوبے کو نہیں گیا، اس کے لیے کچھ بھی کہنا بہت جلدی ہو گا، کیونکہ اس کے لیے ابھی سروے چل رہا ہے۔

 سروے مکمل ہو گا تو گورنمنٹ نے فیصلہ کرنا ہے کہ گھروں کی ری کنسٹرکشن کے لیے دینا ہے، وہ تو ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا۔ اس کا پیسہ ابھی تک کسی کو نہیں گیا۔ ‘‘

نوٹ: ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگر آپ کو بھی کسی غلط کا پتہ چلے تو ہم سے [email protected] پر رابطہ کریں۔