پاکستان
Time 17 اکتوبر ، 2022

پاک افغان میچ میں ہنگامہ آرائی، پاکستانی پاسپورٹ والے افغان شائقین کا معاملہ ایوان پہنچ گیا

پاکستانی پرچم کی توہین کرنےوالے افغان ڈی پورٹ ہو کر واپس پاکستان پہنچے، ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ نور عالم نے معاملہ اٹھا دیا— فوٹو: فائل
پاکستانی پرچم کی توہین کرنےوالے افغان ڈی پورٹ ہو کر واپس پاکستان پہنچے، ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ نور عالم نے معاملہ اٹھا دیا— فوٹو: فائل

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین نورعالم خان نے متحدہ عرب امارات میں کرکٹ میچ ہارنے پرپاکستانی پرچم کی توہین کامعاملہ ایوان میں اٹھادیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات میں نور عالم خان نے کہا کہ افغان شائقین جو پاکستانی پاسپورٹ پر عرب امارات گئے انہوں نے پاکستانی پرچم کی توہین کی اور پاکستانیوں پر تشدد بھی کیا۔

انہوں نے استفسار کیا کہ وہ افغان ڈی پورٹ ہو کر واپس پاکستان پہنچے، ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ 

اس پر وزیر مملکت داخلہ عبد الرحمن کانجو نے کہا کہ وہ ڈی پورٹ نہیں ہوئے۔

اس پر نور عالم خان کا کہنا تھاکہ جی وہ ڈی پورٹ ہوئے تھے، ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ اس پر وزیر مملکت کا کہنا تھاکہ وہ ڈی پورٹ ہوئے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

نور عالم خان نے کہا کہ میں نے چئیرمین نادرا کے سامنے بھی معاملہ اٹھایا تھا مگر ان کے پاس ریکارڈ نہیں تھا۔

 محمود بشیر ورک نے بھیا کہ جنہوں نے پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کی، پاکستانیوں پر تشدد کیا ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، ان کی کیسے جرات ہوئی وہ پاکستانی پرچم کی توہین کریں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے سپر فور مرحلے میں پاکستان اور افغانستان کے میچ  کے بعد افغان تماشائیوں نے ہنگامہ آرائی کی تھی۔

دبئی کے پولیس حکام نے شارجہ اسٹیڈیم میں ہنگامہ آرائی کرنے والے 97 افغانیوں کو گرفتار کیا تھا جبکہ متحدہ عرب امارات کے مختلف حصوں سے بھی پاکستانی شائقین سے ہاتھا پائی کرنے پر 117 افغانیوں اور مجموعی طور پر 391 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اماراتی حکام نے ہنگامہ آرائی کرنے والے تماشائیوں پر بھاری جرمانہ عائد کیاتھا۔

مزید خبریں :