جیو فیکٹ چیک: نیٹ فلکس پر شریف خاندان کی دستاویزی فلم کے نشر ہونےکا کوئی ثبوت نہیں

فلم ساز مائیکل اوسوالڈ نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ انہوں نے اپنی دستاویز ی فلم کی ریلیز کے لیے کسی پلیٹ فارم پر ابھی تک کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا

سیاست دانوں اور بہت سارے سوشل میڈیا صارفین کا یہ دعویٰ ہےکہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور  ان کے خاندان کی مبینہ کرپشن کے بارے میں ایک آنے والی دستاویزی فلم نیٹ فلکس اور  ایمازون پرائم پر ریلیز کی جائے گی۔

تاہم فلم سازوں کی جانب سے ابھی تک ایساکوئی بھی اعلان نہیں کیا گیا ۔

دعویٰ

پیر کے روز سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر ایک نئی دستاویزی فلم ”بند دروازوں کے پیچھے“ کا ٹریلر جاری کیا گیا۔

اسے کئی ایک سیاست دانوں اورمختلف قانون سازوں سمیت بہت سارے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے شیئر کیا گیا، جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں محمد نواز شریف اور ان کے خاندان کی مبینہ ”کرپشن“ کے بارے میں دستاویزی فلم، امریکا میں قائم اسٹریمنگ سروس، نیٹ فلکس پر ریلیز کی جائےگی۔

اس ٹریلر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز  پر شیئر کیا گیا اور اب تک اسے 258,000سےزائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

ٹریلر میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے علاوہ ٹام اسٹاکس اور جان ایلن نامو کے علاوہ کئی تحقیقاتی صحافی بھی شامل ہیں۔

پنجاب کے ایک صوبائی وزیر، محمد بشارت راجہ، جو کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن بھی ہیں، انہوں نے اس ٹریلر کو ”ہاؤس آف شریف کے لیے ایک قابل فخر لمحہ!“ کے عنوان کے ساتھ ٹوئٹ کیا۔

اسی ٹوئٹ میں انہوں نے متن کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی: ”نیٹ فلکس شریف فیملی کے کرپشن اسکینڈلز پر مشتمل ایک دستاویزی فلم ”بند دروازوں کے پیچھے“ ریلیز کرے گا۔“

جب کہ پی ٹی آئی کے ایک اور صوبائی وزیر نے ٹوئٹ کیا کہ ”کرپشن پرجلد ہی ایک فلم نیٹ فلکس اور ایمازون پرائم پر آرہی ہے۔“

حقیقت

اس فلم کو انڈیپنڈینٹ POV نے تیار کیا ہے، جو ایک خود مختار پروڈکشن کمپنی ہے، جو اپنی ویب سائٹ کے مطابق ایسی”دستاویزی فلمیں تیار کرتی ہے، جو رازداری اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے موضوعات کو تلاش کرتی ہیں۔“

اس نے آج تک پانچ دستاویزی فلمیں بنائی ہیں، جن میں سے کچھ پر کمپنی نے خود سرمایہ لگایا ہے۔

اس کا تازہ ترین پراجیکٹ، بند دروازوں کے پیچھے”بڑے پیمانے پر بدعنوانی اور اسے فعال کرنے والوں کے بارے میں ایک فلم ہے۔“

ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ،”سیاسی طور پر بے نقاب افراد (PEPs) وہ لوگ ہوتے ہیں جو عوامی تقریب منعقد کرتے ہیں اور اس کے نتیجے میں رشوت یا بدعنوانی میں ملوث ہونے کے زیادہ خطرات ہوتے ہیں، لندن وہ جگہ ہے جہاں وہ جائیداد خریدتے ہیں، جہاں وہ اپنے ناقدین کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہیں اور جب وہ اپنے وقار سے گر جاتے ہیں تو وہ وہاں رہتے ہیں۔“

اس فلم کو مائیکل اوسوالڈ اور مرتضیٰ مہدی نے پروڈیوس اور ڈائریکٹ کیا ہے۔ IMDb ویب سائٹ کے مطابق اوسوالڈ برطانیہ میں مقیم ڈائریکٹر، مصنف اور ایڈیٹر ہیں  لیکن جیو فیکٹ چیک کو مرتضیٰ مہدی کے ماضی کے پراجیکٹس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں مل سکیں۔

”بند دروازوں کے پیچھے“ کی ویب سائٹ کا صفحہ دستاویزی فلم کے تقسیم کار کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کرتا اور نہ ہی نیٹ فلکس یا دوسری اسٹریمنگ سروسز کا دستاویزی فلم لینے کا کہیں کوئی ذکر ہے۔

ویب سائٹ کا صفحہ دستاویزی فلم کے تقسیم کار کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کرتا
ویب سائٹ کا صفحہ دستاویزی فلم کے تقسیم کار کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کرتا

ایک ای میل میں جب مائیکل اوسوالڈ سے پوچھا گیا کہ کیا یہ دستاویزی فلم نیٹ فلکس یا ایمازون پرائم پر نشر کی جائےگی؟  تو انہوں نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ” فلم سازوں نے ابھی تک کسی ریلیز پلیٹ فارم اور ریلیز کی تاریخ کے بارے میں کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا “ ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ مستقبل میں اسے نیٹ فلکس پر جاری کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں؟ اوسوالڈ نے جواب دیا کہ ”یہ ایجنٹوں کے ساتھ ہماری ہونے والی بات چیت پر منحصر ہے،جو کہ ابھی جاری ہے، اس لیے میں اس پر کسی بھی طرح سے تبصرہ نہیں کر سکتا۔“

جیو فیکٹ چیک نے نیٹ فلکس سے بھی رابطہ کیا۔ نیٹ فلکس میں کسٹمر سروسز کے نمائندے نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ان کی تمام نئی ریلیز، دیکھی گئی فلمیں اور دستاویزی فلموں کا اعلان ویب سائٹ https://media.netflix.com/en/ پرکیا جاتا ہے۔

یہ  ویب صفحہ جنوری 2023ء تک نیٹ فلکس پر آنے والی تمام ریلیز کے نام دیتا ہے، ان میں ”بند دروازوں کے پیچھے“ نامی کسی دستاویزی فلم کا نام درج نہیں کیا گیا۔

ایمازون اسٹوڈیوز کے ذریعہ پرائم ویڈیو کی ویب سائٹ نے بھی اپنی آئندہ آنے والی کسی بھی فلم کا نام اس دستاویز ی فلم کے نام سے نہیں رکھا ۔

فلمساز اوسوالڈ نے جیو فیکٹ چیک کو مزید بتایا کہ دستاویز ی فلم ” بند دروازوں کے پیچھے“ کےلیے Patreon اور GoFundme کے ذریعے لوگوں سے بھی فنڈ لیا گیا جبکہ کمپنی نے خود بھی فند لگایا ہے۔

GoFundme پر اوسوالڈنے 5000 پاؤنڈز کا ہدف مقرر کیا ہے جب کہ 18 اکتوبر تک137 پاؤنڈز جمع ہو چکے ہیں۔

GoFundme پر اوسوالڈنے 5000 پاؤنڈز کا ہدف مقرر کیا ہے
GoFundme پر اوسوالڈنے 5000 پاؤنڈز کا ہدف مقرر کیا ہے

نوٹ: ہمیں @GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگر آپ کو بھی کسی غلطی کا پتہ چلے تو ہم سے [email protected] پر رابطہ کریں۔