19 اکتوبر ، 2022
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارکا کہنا ہےکہ امریکا کو بھی بتادیا، پاکستان روس سے تیل خریدےگا، امریکا کو کوئی اعتراض نہیں، بھارت جس قیمت پر روس سے تیل خریدتا ہے پاکستان اس قیمت سےکم پر یا اسی قیمت پر روس سے تیل خریدےگا۔
اسلام آباد میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈارکا کہنا تھا کہ روس سے اگر انڈیا تیل لے سکتا ہے تو ہمارا بھی حق بنتا ہے، روس سے تیل خریدنے کے بارے میں امریکا میں سب کو بتا دیا ہے، چین سے بھی قرضے ری شیڈول کرنے کے بارے میں بات کریں گے، یقین ہے قرض کی ری شیڈولنگ ضرور ہوجائےگی۔
اسحاق ڈارکا کہنا تھا کہ ڈالر ریٹ کو کنٹرول کرنا اسٹیٹ بینک کی ذمہ داری ہے، ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے پچھلے چند سالوں میں جو کام کیےگئے ہیں، امید ہے اچھی خبر آئے گی، ان کا طریقہ کار اور قواعد و ضوابط ہیں کہ ان کے اعلان سے پہلے ہم اعلان نہ کریں، تھوڑا سا انتظار کریں امید ہے بہتر ہوگا، گرے لسٹ سے نام نکالنے سے متعلق کوئی خبر پرسوں تک آجائےگی۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مہنگائی نہ 6 مہینے میں آتی ہے اور نہ جاتی ہے، اتحادی حکومت کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے، ملک کی ترقی کے لیے چارٹر آف اکانومی پرمتفق ہونا ہوگا، افراتفری پھیلانےکی ضروت نہیں ہے، پاکستان کسی صورت ڈیفالٹ نہیں کرے گا، ہماری معیشت صحیح سمت میں جارہی ہے، پہلے بھی معیشت ٹھیک کرکے دکھائی ہے اور اب بھی کریں گے، زرمبادلہ ذخائر میں بہتری اور مہنگائی میں کمی لانا ہے، اس سال پاکستان کی 32 سے 34 ارب ڈالرکی بیرونی ضروریات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے دور میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن تھا، ہمارے دور میں معیشت 6 فیصدکی شرح سے ترقی کر رہی تھی، پاکستان اسی طرح ترقی کرتا رہتا تو 2030 میں دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہوجاتا، ایم ایل ون منصوبہ 6 ارب ڈالر میں بننا تھا جوکہ پاکستان نے قرض لینا تھا، اب ایم ایل ون منصوبہ 12 سے 13 ارب ڈالر میں بنےگا، آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا گیا ہے اس پر عمل کریں گے۔