27 اکتوبر ، 2022
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری ہونے کے بعد فیصل واوڈا کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔
فیصل واوڈا نے بدھ کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ میں خون ہی خون، جنازے ہی جنازے نظر آرہے ہیں، امپورٹڈ شخصیات اور کئی لاشیں مارچ کی آڑ میں آنے والے دنوں میں گرنے والی ہیں۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ عمران خان جو پرامن مارچ کرنے جارہے ہیں یہ ہمارا جمہوری حق ہے، لاشوں اور خون کا کھیل اس ملک میں بند ہونا چاہیے، لانگ مارچ کے بیانیےکی آڑ میں سازش رچائی جارہی ہے، عوام ہرچیز پر لبیک کہیں لیکن کسی اور کے لیے بے گناہ موت نہ مریں، پر امن احتجاج کی آڑ میں بہت سارا خون بہتا دیکھ رہا ہوں۔
پریس کانفرنس کے بعد پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فیصل واوڈا کا بیان پارٹی پالیسی کی عکاسی نہیں کرتا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی سندھ کے صدر کو پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر فیصل واوڈا کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کو کہا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا کوئی مقصد سمجھ نہیں آیا، عمران خان کی سب کو پر امن رہنے کی واضح ہدایات ہیں،عمران خان کی ہدایت کے بعد اس پریس کانفرنس کا کوئی وزن نہیں۔
تاہم پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے پریس کانفرنس پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے فیصل واوڈا نے ایک نجی ٹی وی چینل میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ' میری نیت اللہ جانتا ہے ، میں پارٹی کو نہیں عمران خان کو جواب دہ ہوں'۔
پریس کانفرنس کے بعد پی ٹی آئی نے فیصل واوڈا کی بنیادی رکنیت معطل کرتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
شوکاز نوٹس جاری ہونے کے بعد فیصل واوڈا نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'میرے مخالف جو کرنا چاہیں کر لیں میں نے ارشد شریف کیلئے جو کہا ہے اس پر کھڑا ہوں، میں نے اپنی پارٹی کو ایک سچا مشورہ دیا ہے، پہلے بھی کہا چکا ہوں اور آج بھی کہ رہا ہوں کہ کچھ سازشی ہمارے پر امن مارچ میں معصوم لوگوں کو بلی کا بکرا بنا سکتے ہیں،اس میں پارٹی پالیسی کے خلاف کیا ہے؟'