27 اکتوبر ، 2022
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہم سیاسی عدم استحکام کے خواہاں نہیں ہیں، کیا ہم نے ملاقاتوں میں کوئی غیر آئینی فرمائش کی یا جمہوریت کے خلاف مطالبہ کیا، ہمارا ایک نکاتی ایجنڈا ہےکہ ملک میں شفاف انتخابات کروائے جائيں، مشکلات سے نکلنے کا واحد راستہ انتخابات ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملک میں عدم استحکام ہے، سیاسی عدم استحکام عدم اعتماد کی منصوبہ بندی سے شروع ہوا، کڑی سے کڑی ملتی گئی ہماری معیشت اور سیاست کی صورتحال سامنے ہے، عدم استحکام ہم نے نہیں کیا، ہم حل پیش کر رہے ہیں، انتخابات کرانے سے ملک میں استحکام آئےگا۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سائفر من گھڑت بیانیہ ہرگز نہیں، سائفر ایک حقیقت تھی اور ہے، کامرہ کی نشست میں، میں بھی موجود تھا، من گھڑت کہانی تھی تو ڈی مارش کی کیا ضرورت تھی، سفیر نے واشنگٹن میں نشست کا خلاصہ بھیجا، سفیر نےکہا گفتگو کی نوعیت سفارتی نہیں تھی، اس میں دھمکی تھی، سائفر پر نہ بیانیہ گھڑا نہ گھڑیں گے، ہم نے سفیر کے بیان کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملاقاتیں ہوتی ہیں تاہم دیکھنا چاہیے کہ کیا ہم نے آئین اور جمہوریت کے برعکس کوئی مطالبہ کیا، ہم نے بار ہا کہا کہ ہمارا ایک نکاتی مطالبہ ہے کہ ملک کو دلدل سے باہر نکالنےکا واحد راستہ شفاف انتخابات ہیں، اگر کوئی قابل ذکر بات ہے تو پچھلے دنوں لاہور کی کانفرنس میں جو نعرے بازی ہوئی اس کا نوٹس لینا چاہیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت سیاسی جماعت ہم نے ہمیشہ اداروں کا احترام اور ان کا دفاع کیا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ اداروں کے مضبوط ہونے سے جمہوریت اور ملک مضبوط ہوتا ہے، یہ تاثر غلط ہے کہ ہم کسی ادارے کی ساکھ کے خلاف ہیں، عمران خان کہہ چکے ہیں کہ ایک مضبوط فوج پاکستان کی ضرورت ہے، ہمارے استحکام کے لیے ان کی ضرورت ہے، ہم نے سیلاب، کورونا اور دہشت گردی کے خاتمے میں فوج کے کردار کی ہمیشہ تعریف کی ہے، آئین میں تمام اداروں کا کردار متعین ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہماری پالیسی بڑی واضح ہے کہ مارچ پرامن اور قانون کے دائرے میں ہوگا، شہریوں سے اپیل ہے کہ لانگ مارچ میں بھر پور طریقے سے شرکت کریں، اس حوالے سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، ہم نے 126 دن دھرنا دیا وہ بھی پرامن تھا، 25 مئی کے مارچ میں بھی ہم پرامن تھے، ہم پر تشدد کیا گیا۔