فیکٹ چیک: وائرل ویڈیو میں موجود خاتون ارشد شریف کی والدہ نہیں

فیک والدہ کی ویڈیو کو فیس بک پر اب تک 700،000سے زائد مرتبہ دیکھا گیا، 57000 سے زائد مرتبہ شیئر اور 57,000 مرتبہ لائک کیا گیا

کینیا میں قتل ہونے والے پاکستانی صحافی ارشد شریف کی والدہ کے طور پر شناخت کیے جانے والی خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جو کہ جھوٹ ہے۔

کچھ سوشل میڈیا صارفین ایک خاتون کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کر رہے ہیں جس میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ مقتول پاکستانی صحافی ارشد شریف کی والدہ ہیں۔

لیکن یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز میں ایک بوڑھی خاتون کو مشہور صحافی اور ٹیلی ویژن اینکر ارشد شریف کو یاد کرتے ہوئے روتے ہوئے دکھایا گیا ہے جنہیں اتوار کے روزکینیا میں قتل کر دیا گیا تھا۔

اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ’ارشد شریف کی شہادت کے بعد ان کی والدہ کا روتے ہوئے بیان‘۔

فیس بک پر اب تک اس ویڈیو کو 700،000سے زائد مرتبہ دیکھا گیا، 57000 سے زائد مرتبہ شیئر اور 57,000 مرتبہ لائک کیا گیا۔

 یہ ویڈیو ٹوئٹر پر بھی وائرل ہوئی جہاں اسے 300،000 سے مرتبہ دیکھا گیا۔ اس ویڈیو کو کئی پاکستانی نیوز چینلز نے بھی دکھایا۔

— فوٹو: اسکرین گریب
— فوٹو: اسکرین گریب

حقیقت

اس خاتون کی شناخت 49 سالہ پاکستانی صحافی ارشد شریف کی والدہ کے طور پر کی گئی ہے۔

ارشد شریف کی حقیقی والدہ نے اس ہفتے کے شروع میں ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ ان کے بیٹے کے جنازے میں شرکت کریں، جو کینیا میں المناک طور پر انتقال کر گئے تھے۔

— فوٹو: اسکرین گریب
— فوٹو: اسکرین گریب

26 اکتوبر کو صدر پاکستان مقتول صحافی ارشد شریف کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے ان کے گھر پر گئے۔

اسلام آباد میں جیو ٹیلی ویژن کے رپورٹر حیدر شیرازی جو کہ ارشد شریف کے انتقال کی خبر کو فالو کر رہے ہیں، انہوں نے بھی جیو فیکٹ چیک کو تصدیق کی کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کا ارشد شریف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ہمیں @GeoFactCheck پر فالو کریں۔اگر ہمارے قارئین کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلتا ہے، تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔