عمران خان پر حملے کے فوراً بعد ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی جس میں عمران خان کو اپنے سپورٹرز، پولیس اور میڈیا کے ہمراہ اپنی گاڑی کی طرف آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
04 نومبر ، 2022
بہت سارے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان جمعرات کی رات ٹانگ پر گولی لگنے کے باوجود خود اسپتال سے باہرچل کر آئے۔
یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔
جمعرات کی شام پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب ان کا حکومت مخالف احتجاجی قافلہ پنجاب کے شہر وزیر آباد پہنچا۔ عمران خان کی ٹانگ پر زخم آئے تھے اورگزشتہ رات شوکت خانم اسپتال لاہور لے جایا گیا۔
اس حملے کے فوراً بعد ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی جس میں عمران خان کو اپنے سپورٹرز، پولیس اور میڈیا کے ہمراہ اپنی گاڑی کی طرف آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
کئی اکاؤنٹس نے دعوٰی کیا کہ یہ ویڈیو کل رات کی ہے جب عمران خان کو اسپتال لے جایا گیا تھا۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’عمران خان کو گولی لگی تھی‘ آپریشن ہوا اور ایک گھنٹے بعدوہ دونوں ٹانگوں پر چلنے لگے...کیا مذاق ہے‘۔
ایک اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ نے یہی ویڈیو شیئر کی اور پوچھا کہ ’دنیا کا کوئی ڈاکٹر بتا سکتا ہے کہ ٹانگ میں دو گولیاں لگنے کے بعد بندہ اس طرح خود چل کر آرام سے گاڑی میں بیٹھ سکتا ہے’۔
اس ویڈیو کو10 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا گیا۔
یہ ویڈیو پرانی ہے جو جمعرات کی شب کی نہیں۔
اس ویڈیو میں عمران خان کے پیچھے جو عمارت نظر آ رہی ہے وہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ہے نہ کہ شوکت خانم اسپتال کی۔
جیو فیکٹ چیک نے اس بات کی مزید تصدیق کرنے کیلئے شوکت خانم اسپتال کے ایک سینئر ملازم سے بھی رابطہ کیا۔
انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ’ابھی تک ایڈمٹ ہیں، رات وہ ایڈمٹ ہوا ہے، اس کا آپریٹ وغیرہ ہوا ہے، وہ ابھی ادھر ہی ہیں اور شاید آج بھی ادھر ہی رہیں گے فی الحال تو ابھی بعد میں جونئی ڈویلپمنٹ کریں تو پتہ نہیں ہے، ”but tonight he is here “
نوٹ: ہمیں @GeoFactCheck پر فالو کریں۔
اگر آپ کو بھی کسی غلط کا پتہ چلے تو ہم سے [email protected] پر رابطہ کریں۔