فیکٹ چیک: پنجاب حکومت بیوروکریٹس کیلئے 93 نئی لگژری گاڑیاں خرید رہی ہے

پنجاب حکومت بیوروکریٹس کے لیے 93 لگژری گاڑیوں کی خریداری پر 989 ملین روپے خرچ کرے گی

متعدد سوشل میڈیا پوسٹس میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ پنجاب حکومت نے اپنے بیورو کریٹس کے لیے 93 لگژری گاڑیاں خریدنے کی منظوری دے دی ہے، جن میں 40 ٹویوٹا فارچیونرز بھی شامل ہیں۔

یہ دعویٰ بالکل درست ہے۔

دعویٰ

24 اکتوبرکو ایک ٹوئٹر صارف نےحکومت پنجاب کے محکمہ ریونیو کی طرف سےجاری کردہ ایک مبینہ نوٹیفکیشن شیئر کرتے ہوئےلکھا ہے کہ ” یہی وجہ ہے کہ چینی قیادت نے آرمی چیف سے شکایت کی کہ وہ بیوروکریسی کے ساتھ کام نہیں کرسکتے، سیلاب زدہ پنجاب حکومت نے ٹویوٹا انڈس کارپوریشن سے 93 گاڑیاں خریدنے کے لیے 989 ملین روپے خرچ کر دیے، یہ ایک آرگنائزڈ کرائم ہے ،ایک ایسی سوچ کےساتھ کہ جیسے وہ اس کا استحقاق رکھتے ہوں۔“

ایک اور ٹوئٹر صارف نے لکھا، ”پنجاب حکومت کا پاگل پن عروج پر، نیازی کے وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنی کابینہ کے لیے 49 فارچیونرز گاڑیاں خریدنے کی منظوری دی۔“

حقیقت

حکومت پنجاب کے محکمہ ریونیو کی جانب سے واقعی ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

جیو فیکٹ چیک نے لاہور میں واقع بورڈ آف ریونیو کےآفس سے سرکاری نوٹیفکیشن کی کاپی حاصل کرلی ہے۔

سرکاری دستاویز کے مطابق مورخہ 7 اکتوبر کو  پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ نے ہدایت جاری کی ہے کہ صوبے میں بیوروکریٹس کے لیے 93 لگژری گاڑیوں کی خریداری کے لیے 989 ملین روپے خرچ کیے جائیں۔

93 گاڑیوں میں سے 40 ٹویوٹا فارچیونر پنجاب میں ڈپٹی کمشنرز کے لیے 533,600,000 روپے کی لاگت سے خریدی جائیں گی جب کہ 12 کرولا ایکس بورڈ آف ریونیو کے ممبران کے لیے خریدی جائیں گی اور 41 ہائی لکس گاڑیاں 4x4 ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز (ریونیو) کے حوالے کی جائیں گی۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہےکہ گاڑیاں لاہور میں انڈس موٹرز سے ٹویوٹا گجرات موٹرز کے ذریعے خریدی جائیں گی اور تمام 93 گاڑیوں کو حاصل کرنے کے لیے مجموعی طور پر989,116,000 روپے خرچ ہوں گے۔

جیو فیکٹ چیک نے لاہور میں واقع بورڈ آف ریونیو کےآفس سے سرکاری نوٹیفکیشن کی کاپی حاصل کرلی ہے
جیو فیکٹ چیک نے لاہور میں واقع بورڈ آف ریونیو کےآفس سے سرکاری نوٹیفکیشن کی کاپی حاصل کرلی ہے

جیو فیکٹ چیک نےجب بورڈ آف ریونیو کے حکام سے رابطہ کیا توانہوں نے نوٹیفکیشن پرکسی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

ہمیں @GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگر  ہمارے قارئین کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلتا ہے تو geofactcheck @geo.tv  پر ہم سے رابطہ کریں۔