10 نومبر ، 2022
سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے چارج نہ چھوڑنے پر لاہور پولیس میں بددلی پھیلنے لگی ہے۔
ذرائع آئی جی آفس کے مطابق ڈی آئی جیز اور متعدد ایس پیز، سی سی پی او کے بجائے سینئر کمانڈ سے احکامات لے رہے ہیں، سی سی پی او کی ہائیکورٹ سے بحالی کے احکامات نہ ملنے کے باوجود وزیراعلیٰ کے اجلاس میں سی سی پی او کی شرکت توہین عدالت ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کو متعدد پولیس افسران کی جانب سے فوری چارج چھوڑنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس افسران کی جانب سے غلام محمود ڈوگر پر پولیس کو سیاست زدہ کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ نئےسی سی پی او لاہور کی تعیناتی کے لیے 3 نام بھی سامنے آگئے ہیں، پولیس افسران راجہ رفعت، عمران احمر اور اشفاق احمد کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق آرپی او ملتان راجہ رفعت سب سے سینئر پولیس افسر اور 21 ویں گریڈ میں پروموٹ ہوئے ہیں۔
ذرائع آئی جی آفس کا بتانا ہے کہ نئےسی سی پی او لاہور کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن پنجاب حکومت جاری کرے گی۔
خیال رہے کہ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو چند روز قبل وفاق نے معطل کیا تھا تاہم انہوں نے معطلی کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کر دیا تھا۔
غلام محمود ڈوگر معطلی کے باوجود وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں باوردی شریک ہوئے تھے اور اپنی سیٹ پر کام کر رہے ہیں۔