10 نومبر ، 2022
سابق وزیر اعظم عمران خان پر وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران ہونے والے حملے کے بعد سوشل میڈیا پر گولیوں کی تعداد پر ایک الگ بحث شروع ہو گئی۔
بعض اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کو چار گولیاں لگیں جبکہ دیگر اطلاعات کے مطابق ان کی ٹانگوں پر دو گولیاں لگیں۔
عمران خان کی میڈیکل رپورٹ نے بھی اب اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ انہیں گولیاں نہیں بلکہ ان کی ٹانگ میں گولیوں کےچار ٹکڑے لگے ہیں۔
3 نومبر کو وزیر آباد میں ایک سیاسی جلسے میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان کے زخمی ہونے کے بعد خود عمران خان اور ان کی پارٹی کےاراکین کی طرف سے آنے والے مختلف بیانات کی وجہ سے سوشل میڈیا صارفین سوال کرنے لگےکہ عمران خان کیسے زخمی ہوئے۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ”خان، ٹانگوں پر چار گولیاں لگنے کے بعد، مقابلہ کرنے والا، بچ جانے والا“، اس ویڈیو کو 19000سے زائد مرتبہ دیکھا گیا۔
جبکہ کچھ ٹوئٹر اکاؤنٹس میں یہ سوال بھی اٹھایا گیاکہ کیا واقعی عمران خان کو چار گولیاں لگی ہیں؟
ایک اور ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ”مکمل طور پر کنفیوز، بتایا گیا تھا کہ عمران خان کو دو گولیاں لگیں، بعد میں کچھ رپورٹرز نے کہا تین، پھر حال ہی میں سنا ہے عمران خان کہتے ہیں چار“
خود عمران خان کے بیانات نےبھی اس الجھن میں مزید اضافہ کر دیا۔
4 نومبر کوعمران خان نے لاہور کے شوکت خانم میموریل کینسر اسپتال سے ایک ویڈیو بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا: ” یہ چوٹیں۔۔۔ چار گولیاں مجھے لگی ہیں“ لیکن کچھ دن بعد، 7 نومبر کو عمران خان نے سی این این کو بتایا کہ ” انہوں[ڈاکٹروں] نے میری دائیں ٹانگ سے تین گولیاں نکالیں۔“
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ دو گولیاں لگنے سے سابق وزیراعظم عمران خان زخمی ہوئے۔
جیو فیکٹ چیک نے شوکت خانم میموریل کینسر اسپتال کی جانب سے تیار کردہ میڈیکل رپورٹ، کمپیوٹرائزڈ ٹوموگرافی (سی ٹی) اسکین اور عمران خان کا ایکسرے دیکھا ہے، جہاں حملے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کا علاج کیا گیا تھا۔
جیو فیکٹ چیک نے اسپتال کے ڈاکٹروں اور انتظامیہ سے بھی بات کی۔
میڈیکل رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ’عمران خان کی دائیں ٹانگ میں چار گولیوں کے ٹکڑے لگے ہیں۔ جن میں سے دو گھٹنے کے اوپر اور دو گھٹنے کے نیچے لگے۔ ایک گولی کا ٹکڑا جس کی پیمائش 1.8x 1.1 سینٹی میٹر ہے، دائیں ٹانگ کی ران کی پچھلی سائیڈ پر درمیانی ہڈی سے ٹکرایا اور فریکچر کر گیا۔‘
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گولیوں کے چاروں ٹکڑوں کو آپریشن کے ذر یعے نکالا گیا اور دائیں ٹانگ پر پلستر لگا دیا تاکہ جلدی ٹھیک ہو سکے۔
بائیں ٹانگ پر گھٹنے کے گرد پانچ سےچھ دھاتی ٹکڑے لگے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ”بائیں ٹانگ سے ٹکڑے نہیں نکالے گئے کیونکہ ان سے جسم کو کوئی خطرہ نہیں تھا اور بائیں ٹانگ پرکوئی فریکچر نہیں تھا ۔“
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ خون چونکہ بہت کم ضائع ہوا لہٰذا سابق وزیراعظم عمران خان کو خون دینے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔
شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹروں اور انتظامیہ نے خصوصی طور پر جیو فیکٹ چیک کو تصدیق کی ہےکہ گولیاں ایک دھات [کنٹینر] میں لگیں اورعمران خان کو زخمی کرنے سے پہلے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئیں۔
انہوں نے کیس کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔
اس کے علاوہ، اسپتال کی طرف سے پریس ریلیز میں بھی بار بار ”گولی کے ٹکڑے “ کا حوالہ دیا گیا ہے ،نہ کہ گولیوں کا۔
اس کے بعد عمران خان اپنی رہائش گاہ پر واپس آ گئے ہیں، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔
ہمیں @GeoFactCheck پر فالو کریں۔
اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے
رابطہ کریں۔