13 نومبر ، 2022
ترکیہ کے شہر استنبول میں زوردار دھماکےکے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
ترک میڈیا کے مطابق دھماکا استنبول کے تقسیم اسکوائرکی استقلال اسٹریٹ میں ہوا، دھماکامبینہ طورپر خود کش تھا۔
دھماکےکی جگہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں، دھماکے میں 6 افراد کے ہلاک ہونے اور 53 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
گورنر استنبول نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں6 اموات ہوئی ہیں جب کہ 53 زخمی ہیں جن میں سے 11 کی حالت تشویش ناک ہے۔
دھماکےکے وقت سیاحوں کی بڑی تعداد موجود تھی اور اتوارکا روز ہونے کے باعث تقسیم اسکوائر پر سیاحوں کا رش تھا۔
دھماکے کے وقت کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جائے وقوعہ پر سیاحوں کی بڑے تعداد موجود تھی اور دھماکے کے بعد افراتفری پھیل گئی۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے استنبول دھماکے کی مذمت کرتے ہوئےکہا ہےکہ گھناؤنے حملےکے ذمہ داروں کو تلاش کیا جا رہاہے۔
ترک نائب صدر فواد اوکتائے کا کہنا ہے کہ استنبول میں خودکش دھماکا ہوا جو کہ ایک خاتون نے کیا۔
شہباز شریف کی ترکیہ میں دہشتگردی کے واقعےکی شدید مذمت
وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا ہےکہ ترکیہ کی استقلال اسٹریٹ میں دھماکےکی شدید مذمت کرتے ہیں، استنبول میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر بے حد افسوس ہے۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ بچوں سمیت واقعےمیں زخمی افرادکی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں، پاکستان ترکیہ کے عوام اور حکومت سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔