فیکٹ چیک: یہ بات بالکل درست ہے نئے قانون کے مطابق نجی افراد خیبر پختونخوا کا ہیلی کاپٹر استعمال کرسکیں گے

خیبرپختونخوا حکومت نےسرکاری طیاروں کو نجی مقاصد کے لیے کرائے پر دینے کا فیصلہ کیا ہے

خیبرپختونخوا حکومت نےسرکاری طیاروں کو نجی مقاصد کے لیے کرائے پر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ خیبرپختونخوا اسمبلی نے نجی افراد کو سرکاری طیارے استعمال کرنے کی اجازت دینے کے لیے خصوصی قانون سازی کی ہے۔

یہ دعویٰ بالکل درست ہے۔

دعویٰ

14 نومبر کو بہت سارے ٹوئٹر اکاؤنٹس نے ٹوئٹ کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت سابق وزیر اعظم عمران خان کو سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی اجازت دینے کے لیے نئے قوانین نافذ کر رہی ہے حالانکہ اس وقت ان کے پاس کوئی عوامی عہدہ نہیں ہے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’کے پی اسمبلی ہیلی کاپٹر کے استعمال کے لیےعمران خان کے مخصوص اصولوں کو اپنا رہی ہے، شارلیٹن لیڈر، زومبی فالورز‘۔

ایک اور ٹوئٹر صارف نے ٹوئٹ کیا کہ ’عمران خان نیازی نے بے نیاز ہو کر خیبر پختونخوا کا ہیلی کاپٹر استعمال کیا، عوام بے خبر ہوں، اسلیے خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہیلی کاپٹر استعمال بل میں معلومات خفیہ رکھنے کے لیے ترامیم لائی گئی، شاباش۔“

حقیقت

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی یہ خبریں درست ہیں۔ خیبرپختونخوا اسمبلی نے خیبر پختونخوا کے وزرا (تنخواہ، الاؤنسز اور مراعات) ایکٹ 1975 میں ترمیم کے لیے ایک بل کا مسودہ تیار کیا ہے۔

اس بل کی ایک کاپی جیو فیکٹ چیک کے پاس بھی موجود ہے۔

مورخہ 2 نومبرکے اس بل کا عنوان یہ ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزرا (تنخواہ، الاؤنسز اور مراعات) (دوسری ترمیم) ایکٹ 2022 کی مجوزہ قانون سازی کے مطابق اصل قانون میں ایک نیا حصہ شامل کیا جائے گا، جس میں کہا گیا ہے: وزیراعلیٰ ،کسی بھی وزیر، مشیر یا وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی یا کسی سرکاری ملازم کو سرکاری خرچ پر حکومت کا ہوائی جہاز یا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔

کوئی بھی سرکاری طیارہ یا ہیلی کاپٹر وزیر اعلیٰ کی پیشگی منظوری اور دستیابی کے بعد حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً مقرر کردہ چارجز ادا کر کے نجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

بل میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے ذریعے طیارہ استعمال کرنے کے مجاز افراد زیادہ سے زیادہ معاونین اور دیگر افراد کو بھی ضرورت کے مطابق اپنے ساتھ لے کرجا سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عہدیداروں یا افراد کے اس طرح کے تمام سرکاری یا تفریحی سفر  یکم نومبر 2008  سے درست تصور کیے جائیں گے اور ”طریقہ کار یا منظوری کی کسی بھی کمی کے لیےکوئی بھی سوال نہیں کیا جائے گا۔“

اس آرٹیکل کےلیے رسول داوڑنے بھی جیو فیکٹ چیک کی مدد کی ہے۔

نوٹ: ہمیں @GeoFactCheck پر فالو کریں۔ اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔