23 نومبر ، 2022
سابق وزیراعظم عمران خان پر وزیرآباد میں حملہ کیس کی تحقیقات میں دوسرے حملہ آور کی موجودگی اور فائرنگ کے شواہد نہیں ملے۔
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے ذرائع کے مطابق تحقیقات میں کنٹینر پر کھڑے ایک گارڈ کی فائرنگ کے ٹھوس شواہد ملے ہیں، گارڈ کی شناخت کیلئے کنٹینرپر موجود گارڈز کے اسلحہ کا فارنزک کروایا جائے گا۔
ذرائع جے آئی ٹی نے بتایا کہ شناخت کے بعد گارڈ کو شامل تفتیش بھی کیا جائے گا، ملزم نوید کی فائرنگ کے بعد عمران خان اور دوسرے لوگ نیچےگرگئے تھے، نیچے گرے عمران خان دوسری فائرنگ کی صرف آواز سن سکتے تھے، وہ حملہ آور یا فائرنگ کی سمت دیکھنے سے قاصر تھے، عمران خان نے جو دوسری آواز سنی وہ کنٹینرپرکھڑے گارڈ کی فائرنگ کی تھی۔
ذرائع جے آئی ٹی کے مطابق جے آئی ٹی ممبران نے وزیرآبادمیں تین بارجائے وقوعہ کا دورہ کیا، 800 سے زائد پولیس اہلکاروں سے پوچھ گچھ کی اور بیانات ریکارڈکیے، 90 اہلکاروں اور افسران سے تحریری بیانات اور 700 سے زبانی پوچھ گچھ ہوئی۔
ذرائع کا کہنا تھاکہ ڈی پی اوگجرات، ڈی ایس پی وزیرآباد کا بیان بھی ریکارڈ کیاگیا، تھانا سٹی وزیرآباد کے ایس ایچ او کا بھی بیان ریکارڈکیاگیا۔
ذرائع جےآئی ٹی نے بتایا کہ عمران خان نے دوحملہ آوروں کی فائرنگ کا دعویٰ کیا تھا تاہم گواہان میں سے کسی نے دوسرے حملہ آور کی موجودگی یافائرنگ کی تصدیق نہیں کی۔