واوڈا کل عدالت طلب، اگر جھوٹا بیان حلفی نہ مانا تو تاحیات نااہل ہونگے: چیف جسٹس

فیصل واوڈا نے ایک جھوٹ کو چھپانے کیلیے کئی جھوٹ بولے: عدالت، سابق وزیر کل امریکی شہریت ترک کرنے کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ عدالت طلب/ فائل فوٹو
فیصل واوڈا نے ایک جھوٹ کو چھپانے کیلیے کئی جھوٹ بولے: عدالت، سابق وزیر کل امریکی شہریت ترک کرنے کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ عدالت طلب/ فائل فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی  ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا کو کل امریکی شہریت ترک کرنے کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ طلب کرلیا۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں فیصل واوڈا کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت  نے سابق وزیر کو کل صبح 11 بجے طلب کرلیا۔

عدالت نے فیصل واوڈا کو امریکی شہریت ترک کرنےکا سرٹیفکیٹ ساتھ لانے کا حکم دیا اور انہیں دو آپشن دیے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ فیصل واوڈا اپنی غلطی تسلیم کریں اور63 (1) سی کے تحت نااہل ہو جائیں گے، بصورت دیگر عدالت 62 (1) ایف کے تحت کیس میں پیش رفت کرے گی۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت کے سامنے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کے لیے کافی مواد موجود ہے، فیصل واوڈا مان لیتے ہیں کہ جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا تو انہیں ایک مدت کے لیے نااہل کیا جائے گا، اگر فیصل واوڈا نہیں مانتے تو وہ تاحیات نا اہل ہوں گے، فیصل واوڈا سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوکرکہیں انہوں نے دہری شہریت کی تاریخ بدلی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ عدالت کے سامنے مواد ہے جس سے ثابت ہے فیصل واوڈا نے غلط بیان حلفی دیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے پاس تو تاحیات نااہلی کی ڈکلیئریشن کا اختیار ہے، سپریم کورٹ کیوں اپنے سامنے موجود شواہد سے تاحیات نااہل نہیں کرسکتی؟ فیصل واوڈا نے ایک جھوٹ کو چھپانے کے لیے کئی جھوٹ بولے۔

عدالت  نے کیس پر مزید  سماعت کل صبح تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :