دنیا
Time 01 دسمبر ، 2022

برطانوی شہزادے ولیم کی ’’گاڈمدر‘‘ نسلی امتیاز کے الزامات پر شاہی ذمہ داریوں سے مستعفی

83 سالہ لیڈی سوزین ہسی نے لوگوں کی دل آزاری کا سبب بننے والے اپنے سوالات پر معذرت کرتے ہوئے شاہی محل میں اپنی اعزازی ذمہ داریوں سے استعفیٰ دے دیا ہے: شاہی ترجمان — فوٹو: فائل
83 سالہ لیڈی سوزین ہسی نے لوگوں کی دل آزاری کا سبب بننے والے اپنے سوالات پر معذرت کرتے ہوئے شاہی محل میں اپنی اعزازی ذمہ داریوں سے استعفیٰ دے دیا ہے: شاہی ترجمان — فوٹو: فائل

برطانوی شہزادے ولیم کی مذہبی تربیت کی ذمہ دار خاتون (godmother) لیڈی سوزین ہسی، سیاہ فام خاتون سے نسلی امتیازی سوالات پوچھنے کے الزامات پر شاہی محل کی اپنی ذمہ داریوں سے مستعفی ہو گئیں۔

شاہی ترجمان کے مطابق 83 سالہ لیڈی سوزین ہسی نے لوگوں کی دل آزاری کا سبب بننے والے اپنے سوالات   پر معذرت کرتے ہوئے  شاہی محل میں اپنی اعزازی ذمہ داریوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

غیرملکی میڈیا  رپورٹ کے مطابق لیڈی سوزین کی جانب سے شاہی محل کی ایک تقریب میں مدعو سیستاہ اسپیس کی سیاہ فام چیف ایگزیکٹو نگوزی فلانی (Ngozi Fulani) سے ناقابل قبول نسل پرستانہ سوالات پوچھے گئے تھے۔ 

لیڈی سوزین نے شاہی محل کی تقریب میں مدعو سیاہ فام خاتون نگوزی فلانی سے پوچھا  تھا کہ وہ اصل میں  افریقا کے کس علاقے سے آئی ہیں۔

گھریلو تشدد کیخلاف کام کرنے والی سیاہ فام خاتون نگوزی فلانی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ لیڈی سوزین ہسی میرے قریب آئی اور میرے بال ہٹا کر انہوں نے بیج سے میرا نام پڑھا اور پھر مجھ سے استفسار کیا کہ میں کہاں سے آئی ہوں، میں نے بتایا کہ میں برطانوی شہری ہوں تاہم وہ گھما پھرا کر پوچھتی رہیں کہ میں افریقا کے کس علاقے سے آئی ہوں۔

لیڈی سوزین ہسی میرے قریب آئی اور میرے بال ہٹا کر انہوں نے بیج سے میرا نام پڑھا اور پھر مجھ سے استفسار کیا کہ میں کہاں سے آئی ہوں، میں نے بتایا کہ میں برطانوی شہری ہوں تاہم وہ گھما پھرا کر پوچھتی رہیں کہ میں افریقا کے کس علاقے سے آئی ہوں: نگوزی فلانی — فوٹو: فائل
لیڈی سوزین ہسی میرے قریب آئی اور میرے بال ہٹا کر انہوں نے بیج سے میرا نام پڑھا اور پھر مجھ سے استفسار کیا کہ میں کہاں سے آئی ہوں، میں نے بتایا کہ میں برطانوی شہری ہوں تاہم وہ گھما پھرا کر پوچھتی رہیں کہ میں افریقا کے کس علاقے سے آئی ہوں: نگوزی فلانی — فوٹو: فائل

انہوں نے لکھا کہ جب میں جواب دے چکی کہ میں برطانوی شہری ہوں تو انہوں نے کہا کہ اسکا مطلب ہے کہ مجھے تم سے یہ پوچھنے میں چیلینج کا سامنہ ہوگا کہ تم کہاں سے ہو۔

شاہی تقریب میں مدعو مہمان کے ساتھ نسلی امتیازی سلوک برتنے پر پرنس آف ویلز شہزادہ ولیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شاہی محل میں سیاہ فام مہمان کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، ہمارے معاشرے میں نسل پرستی کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔

ترجمان کے مطابق لیڈی سوزین کے کمینٹس ناقابل قبول ہیں اور یہ اچھا  ہے کہ لیڈی سوزین نے اپنی ذمہ داریوں سے فوری مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا  ہے۔

شاہی محل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم واقعے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور کوشش ہے کہ اس معاملے کو پرائیویٹلی حل کیا جائے کیوں کہ معاملہ نسل پرستی کا ہے جس پر ہمیں شدید تشویش ہے۔

ترجمان کے مطابق واقعے کی مکمل تفصیلات حاصل کرنے کیلئے تحقیقیات کی جا رہی ہیں، شاہی محل کی جانب سے نگوزی فلانی سے بھی واقعے کے حوالے سے رابطہ کیا گیا ہے۔

تاحال شاہی محل کی جانب سے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا تاہم اگر رابطہ کیا جاتا ہے تو معاملے کے مثبت حل کیلئے اپنا کردار ادا کرنے میں خوشی محسوس ہوگی: نگوزی فلانی —فوٹو: پی اے
تاحال شاہی محل کی جانب سے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا تاہم اگر رابطہ کیا جاتا ہے تو معاملے کے مثبت حل کیلئے اپنا کردار ادا کرنے میں خوشی محسوس ہوگی: نگوزی فلانی —فوٹو: پی اے

دوسری جانب نگوزی فلانی کا کہنا ہے کہ تاحال شاہی محل کی جانب سے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا تاہم اگر رابطہ کیا جاتا ہے تو معاملے کے مثبت حل کیلئے اپنا کردار ادا کرنے میں خوشی محسوس ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ لیڈی سوزین کی جانب سے استعفیٰ کا سن کر انہیں دکھ ہو رہا ہے، بہرحال وہ مجھ سے بڑی ہیں اور ہماری روایتوں میں بڑوں کا احترام کیا جاتا ہے لیکن لیڈی سوزین کو بھی ضرور دیکھنا چاہیے کہ ان کے رویے نے ہماری کتنی دل آزاری کی ہے۔

مزید خبریں :