فیکٹ چیک :Tzield انجیکشن ٹائپ ون ذیابیطس کو کنٹرول کر سکتاہے، مکمل طور پر ختم نہیں کرتا

فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مطابق، Tzield کو مسلسل چودہ دن تک روزانہ ایک بار لگانا پڑے گا

امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے)سے منظور شدہ Tzield انجیکشن تقریباً دو سال تک ٹائپ ون ذیابیطس(شوگر) کو اگلے مرحلے میں جانے سے روکتا ہے۔

متعدد پاکستانی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نےیہ دعویٰ کیاہے کہ نئی دریافت ہونے والی دوائیTzield تین سال تک ذیابیطس کو مکمل طور پر ٹھیک کر دے گی۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

22 نومبر کو سوشل میڈیا صارفین نےمختلف پوسٹس میں یہ دعویٰ کیا کہ ایک نیا دریافت ہونے والا علاج ذیابیطس کوتین سال تک کےلیےدور کر دےگا۔

ایک فیس بک صارف نےاپنی پوسٹ میں لکھا کہ ”Teplizumab injection سائنس کا انسانیت کو ایک اور تحفہ شوگر 3 سال کے لیے دور“

اس کے علاوہ یوٹیوب پر اپ لوڈ کی گئی ایک ویڈیو میں بھی یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ”اب نہ تو انسولین لگانی پڑے گی، اور نہ ہی دوائیں کھانی پڑیں گی، میٹھے کے شوقین اب جی بھر کر میٹھا کھا سکتے ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ اب کوئی شخص کتنی چینی کھاتا ہے، کیونکہ اسے نئی دوا ئی کی وجہ سےشوگر نہیں ہوگی۔“

حقیقت

امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے)سے منظور شدہ Tzield انجیکشن تقریباً دو سال تک ٹائپ ون ذیابیطس کو اگلے مرحلے میں جانے سے روکتا ہے۔

اس علاج کو امریکہ کے ادارےایف ڈی اے نے 17 نومبر کو کلینیکل ٹرائلز کے بعد منظور کیا تھا۔

ایف ڈی اے نے اپنی جاری کردہ پریس ریلیز میں لکھا کہ ”آج، یو ایس [امریکہ]فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نےنوجوانوں اور آٹھ سال یا اس سے زائدعمر کے بچوں میں ٹائپ ون ذیابیطس کے تیسرے مرحلےکےآغاز میں تاخیر کے لیے Tzield انجیکشن کی منظوری دی ہے،جو ابھی ٹائپ ون کی ذیابیطس کےدوسرے مرحلےمیں مبتلاہیں۔“

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ” ٹائپ ون ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جو اس وقت ہوتی ہے جب مدافعتی نظام انسولین بنانے والے خلیوں پر حملہ کر کے انہیں تباہ کر دیتا ہے،ٹائپ ون ذیابیطس کی تشخیص عام طور پر بچوں اور نوجوانوں میں ہوتی ہے۔“

فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مطابق، Tzield کو مسلسل چودہ دن تک روزانہ ایک بار لگانا پڑے گا، تاکہ دوسرے مرحلے کی ذیابیطس کوتیسرے مرحلےمیں جانے سے روکا جا سکے۔

جیو فیکٹ چیک نے اسلام آباد میں موجود”دی ذیابیطس سینٹر“ کے چیئرمین ڈاکٹر اسجد حمید سے رابطہ کیا۔ انہوں نےبھی اس بات کی تصدیق کی کہ یہ علاج ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، اس انجیکشن کےاستعمال سے ٹائپ ون کی ذیابیطس کنٹرول ہو سکتی ہے۔

انہوں نےٹیلی فون پرجیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ”سوشل میڈیا پر یہ سب[شوگر کے خاتمےکی ] باتیں بیکارہیں ،پاکستان کی تقریباً 30 فیصد آبادی کو ٹائپ ٹو ذیابیطس ہے جس میں کافی پیچیدگیاں ہیں۔ لیکن یہ انجیکشن صرف ٹائپ ون کے لیے ہے، ٹائپ ٹو کے لیے نہیں ہے۔“

حکومتی ادارےڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ)کے چیف ایگزیکٹو آفیسرعاصم رؤف نے جیو فیکٹ چیک کوٹیلی فون پر واضح کیا کہ” ٹائپ ون ذیابیطس کی تین اسٹیجز ہوتی ہیں، سٹیج ون، سٹیج ٹو، سٹیج تھری۔ اگربندہ اسٹیج ٹو پہ چلا جائے ،تو اسٹیج تھری کو یہ تین سال کے لئے روکتی ہے۔ اگر یہ انجیکشن لگائے جائیں،کلیم [دعویٰ] یہ ہے۔ “

عاصم رؤف نے مزید کہاکہ ” یہ دوائی اسٹیج تھری کو روکتی ہے تین سال کے لیے، یہ نہیں ہے کہ جو [ ذیابیطس]ہوئی ہوئی ہے، اس کو ٹھیک کر دیتی ہے۔ اس پراسیس کوdelayکر دیتی ہے۔ تین سال کے لیے، یہ اس کی تھیوری ہے۔“

آغا خان یونیورسٹی اسپتال کی اینڈو کرائنولوجسٹ ڈاکٹر اسماء احمد نے بھی سوشل میڈیا پر اُن تمام پوسٹس کو”مس انفارمیشن“قرار دیا ہے، جن میں یہ دعویٰ کیا گیاکہ Tzield انجیکشن کے استعمال سے ذیابیطس مکمل طور پرختم ہو جائے گی۔

ڈاکٹر اسماء احمد نےجیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ”یہ بہت ہائیلی ایڈوانس میڈیسن ہے ، جو کہ ریسینٹلی ایف ڈی اے نے اپروو کی ہے ، اور اس میں ایسا کچھ نہیں ہےکہ ذیابیطس ختم ہو جائے گی ، لیکن یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی پروگریشن [بڑھنے ]کو delayکرتی ہے ۔ “

ہمیں @GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔