04 دسمبر ، 2022
سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا نا اہلی کیس کا مختصر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
چارصفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس عمر عطابندیال نےتحریرکیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس امیدوارکو الیکشن سےقبل نااہل کرنےکا اختیارنہیں ہے، اسلام آبادہائیکورٹ کافیصلہ بھی قانون کی نظرمیں برقرارنہیں رکھا جاسکتا لہذا الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ کا تاحیات نااہلی فیصلہ کالعدم قراردیاجاتا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ فیصل واوڈانے عدالت کو بتایا کہ 25 جون 2018کوشہریت ترک کرنےکا سرٹیفکیٹ ملا، فیصل واوڈا نے تسلیم کیا کہ ان سے غلط بیانی ہوئی ہے۔
فیصلے کے مطابق فیصل واوڈا 2018 میں ممبر اسمبلی بننے کے لیے اہل نہیں تھے، ان کی جانب سے غلطی تسلیم کرنے پر آرٹیکل 63 ون سی کا اطلاق ہوتاہے، وہ موجودہ اسمبلی کی مدت تک نااہل تصور ہوں گے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا آئندہ انتخابات لڑنے کے لیے اہل ہوں گے، فیصل واوڈاسینیٹ کی نشست سےاستعفی چیئرمین سینیٹ کوفوری بھجوائیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 25 نومبر کو فیصل واوڈا کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔