06 دسمبر ، 2022
کراچی سمیت صوبے بھر میں ملیریا مچھر بے قابو ہوگیا،جنوری سے اب تک 3 لاکھ 64 ہزار سے زائد افراد ملیریا کا شکار ہوگئےجبکہ ہلاکتوں کے معاملے پر محکمہ صحت اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ کے اعدادوشمار میں واضح فرق سامنے آرہا ہے۔
سندھ میں سیلاب کے بعد ملیریا کے مچھروں کا راج جاری ہے اور اب تک 3 لاکھ 64 ہزار سے زائد افراد ملیریا کا شکار ہوچکے ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق متاثرہ افراد میں خواتین ،بچے اور بزرگ شہری بھی شامل ہیں، 41 ہزار کیسز ملیریا کے سیلاب متاثرہ کیپمس میں سامنے آئے ہیں۔ رواں سال 25 لاکھ 34 ہزار سے زائد افراد کے ملیریا کے ٹیسٹ کیے گئے اور سب سے زیادہ 51 ہزار 341 کیسز ٹھٹھہ میں رپورٹ ہوئے۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ میں 50 ہزار 205 کیسز سامنے آئے جبکہ کراچی کے تمام اضلاع میں 8 ہزار 752 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، سب سے کم 2 ہزار 52 کیسز ضلع سانگھڑ میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں ملیریا سے 23 افراد انتقال کرچکے ہیں جبکہ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر جمن باہوٹو کاکہنا ہے کہ صرف ضلع دادو میں 30 افراد ملیریا سے انتقال کرچکے ہیں۔
ڈی جی ہیلتھ کے مطابق ہلاکتوں کی مکمل رپوٹنگ نہیں ہو رہی ہے، دوسری جانب موسم سرما میں ملیریا اور ڈینگی کے کیسز میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔