خاتون ٹیچر کی ہراسانی کی شکایت، انتظامیہ نے ان ہی کے سروس ریکارڈ پر سوال اٹھا دیا

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی میں مرد اساتذہ پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی خاتون ٹیچر کے سروس ریکارڈ پر یونیورسٹی انتظامیہ نے سوال اٹھا دیا۔

خاتون ٹیچر نے مرد اساتذہ پرہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کو شواہد کے ساتھ شکایت درج کرائی ہے۔

خاتون ٹیچر نے کہا کہ انگریزی شعبے کے دو اساتذہ کے خلاف شکایت جمع کرائی ہے، دونوں اساتذہ مسلسل ہراساں کر رہے ہیں، متعدد خواتین اور طالبات نے بھی مجھ سے ان افراد کے خلاف شکایات کی ہیں۔

دوسری جانب ترجمان سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی نے خاتون ٹیچر کی جانب سے شکایت جمع کروانے کی تصدیق کرتے ہوئے ان کے سروس ریکارڈ پر سوال اٹھا دیا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ شکایت کنندہ خاتون کاسروس ریکارڈ بہت خراب ہے، خاتون ٹیچر کے خلاف ڈسپلن کی خلاف ورزی اور کلاسز نہ لینے کی کئی شکایات ہیں۔

ترجمان سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کا کہنا تھا کہ خاتون ٹیچرکی کارکردگی سے متعلق کمیٹی کی رپورٹس سینڈیکٹ میں بھی پیش ہوچکی ہیں۔

مزید خبریں :