25 دسمبر ، 2022
جینز کی پینٹ دنیا بھر میں بہت زیادہ پسند کی جاتی ہے اور روزانہ کروڑوں افراد اسے پہنتے ہیں۔
مگر دنیا بھر میں مقبول اس لباس کے بارے میں چند چیزیں ایسی ہیں جن کا مقصد لوگوں کو معلوم ہی نہیں ہوتا۔
جی ہاں واقعی بظاہر ہم جینز کو روزانہ دیکھتے یا پہنتے ہیں مگر اس کے چند فیچرز ایسے ہیں جن کو دیکھ کر بھی بیشتر افراد نظرانداز کردیتے ہیں۔
بظاہر تو یہ بٹن سجاوٹ کا ذریعہ محسوس ہوتے ہیں مگر یہ اس لباس کے لیے بہت اہم کام کرتے ہیں۔
ان بٹنز کو rivets کہا جاتا ہے جن کا مقصد پینٹ کو پھٹنے سے بچانا ہوتا ہے، کیونکہ جینز کو پہننے یا جیبوں کے استعمال سے سلائی ادھڑنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ 19 ویں صدی میں Levi Strauss نے جینز میں ان بٹنوں کا اضافہ کیا تھا۔
یہ اضافہ انہوں نے اس وقت کیا جب کان کنوں کی جانب سے شکایت کی گئی کہ ان کی پینٹ کتنی جلد اس مقام سے پھٹ جاتی ہے۔
اس کا حل انہوں نے جیبوں کے گرد کاپر کے بٹن لگا کر نکالا تاکہ پینٹ کی زندگی طویل ہوسکے۔
جینز کی ہر پینٹ میں ہی ایک چھوٹی جیب ہوتی ہے اور وہ اتنی چھوٹی ہوتی ہے کہ بیکار محسوس ہوتی ہے۔
مگر 19 ویں صدی میں اسے جیبی گھڑی رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
Levi Strauss نے ہی جینز میں اس چھوٹی جیب کا اضافہ کیا تھا اور بنیادی طور پر یہ امریکی کاؤ بوائز کے لیے کیا گیا تھا تاکہ گھوڑوں پر سفر کے دوران جیبی گھڑی تک رسائی آسان ہوسکے۔
موجودہ عہد میں کوئی بھی جیبی گھڑی کا استعمال نہیں کرتا تو اب اس جیب کی موجودگی کا مقصد کیا ہے؟
درحقیقت اب اس چھوٹی جیب کو پینٹ کے اوریجنل ڈیزائن کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، ورنہ یہ کسی کام کی نہیں۔
سکے یا چابیوں کو اس جیب میں رکھنا ممکن ہے یا ایسی ہی چھوٹی چیزوں کو اس چھوٹی جیب میں محفوظ کیا جاسکتا ہے، ورنہ بظاہر اس جیب کا کوئی فائدہ نہیں۔
جینز کی جو بھی پینٹ پہنی جائے اس کے پشت پر چمڑے کا ایک چھوٹا ٹکڑا ضرور موجود ہوتا ہے، مگر اس کی موجودگی کی وجہ کیا ہے؟
اسے Jacron کہا جاتا ہے اور اس کا استعمال جینز کے لیے 19 ویں صدی کے آخر میں شروع ہوا تھا۔
اس عہد میں Jacrons کا مقصد جعل سازوں کو روکنا تھا کیونکہ جعل ساز معروف کمپنیوں کی جینز کی نقل بناکر فروخت کردیتے تھے۔
یہی وجہ ہے کہ کمپنیوں نے خالص چمڑے کے چھوٹے ٹکڑے اپنے نام کے ساتھ جینز پر لگانے شروع کردیے تاکہ صارفین اصلی پینٹ ہی خرید سکیں۔
خالص چمڑے کا استعمال اس لیے کیا گیا کیونکہ جعل سازوں کے لیے اس کی نقل کرنا آسان نہیں ہوتا تھا۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ ٹکڑے کمر اور پیٹ کے اردگرد جینز کو زیادہ مضبوط بنانے کے لیے استعمال ہوتے تھے تاکہ اوپر نیچے کرنے کے عمل سے وہ پھٹ نہ سکے۔