26 دسمبر ، 2022
قومی کرکٹر عمر اکمل کا کہنا ہے کہ کپتان بابر اعظم کو کبھی نہیں کہا کہ مجھے ٹیم میں لیں لیکن ان سے درخواست ہے کہ میرے لیے بات کریں۔
نجی ٹی وی کے شو میں گفتگو کے دوران صحافی نے عمر اکمل سے آصف علی اور خوشدل شاہ کو زیادہ اور انہیں کم چانس دیے جانے سے متعلق سوال کیا جس پر کرکٹر عمر اکمل کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے خلاف مجھے کم بیک سیریز کروائی گئی اس سیریز میں، میں پہلی گیند پر ہی آؤٹ ہوگیا اگر اس مرتبہ میں سیٹ ہوکر آؤٹ ہوتا تو بات بھی نہ کرتا، میرے پورے کیرئیر میں 3 بار میں نے کم بیک کیا لیکن تینوں ہی مرتبہ مجھے نہیں پتا تھا کہ میں کیوں ڈراپ ہوا، میں نہیں جانتا کہ مجھے فرسٹ کلاس کرکٹ کیوں نہیں دی جاتی، میں بورڈ سے صرف اپنی فرسٹ کلاس کرکٹ مانگ رہا ہوں کیوں کہ اگر میں نے فرسٹ کلاس میں پرفارم کرلیا تو آگے کے دروازے بھی میرے لیے کھل جائیں گے۔
بابر اتنا سینئر ہے کہ اس کی بات کرکٹ بورڈ میں سنی جاتی ہے تو اسے خود اس حوالے سے سوچنا چاہیے: عمر اکمل
بابر سے ٹیم میں کبھی شامل کرنے سے متعلق سوال کیے جانے پر عمر اکمل نے کہا کہ بابر بیک ٹو بیک سیریز کھیل رہا ہے اور مجھے پتا ہے کہ اسے ان باتوں کا علم ہے لہٰذا اگر میں نے بابر سے کہا اور اس نے مجھے کہہ دیا کہ یہ چیف سلیکٹر اور پنجاب سینٹرل کا کام ہے تو میں ہرٹ ہوجاؤں گا کیوں کہ وہ چھوٹا ہے۔
قومی کرکٹر نے مزید کہا حقیقت یہ ہے کہ میں نے اس حوالے سے کبھی بابر سے بات نہیں کی نا ہی رابطہ کیا لیکن بابر اب اتنا سینئر ہے کہ اس کی بات کرکٹ بورڈ میں سنی جاتی ہے تو اسے خود اس حوالے سے سوچنا چاہیے، میری بابر سے درخواست ہے کہ اگر میں بطور کپتان بابر کے منصوبے کا حصہ ہوں میری درخواست ہے بابر میرے لیے سلیکٹرز سے یا سینٹرل پنجاب کے کوچ سے بات کرے۔
سینٹرل پنجاب کے کوچ عبد الرزاق کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمر اکمل کا کہنا تھا کہ اگر پلیئر کو عزت نہ ملے اور بلامقصد سائیڈ پر کیا جائے تو کوئی کھلاڑی کب تک خاموش رہے گا، عبد الرزاق میرے ساتھ زیادتی کررہے ہیں لیکن میں کسی کے ساتھ پرسنل نہیں ہوا اور میں نے اسی وجہ سے نقصان اٹھایا کہ کیوں کہ مجھے جو صحیح لگتا ہے اور جو سچ ہوتا ہے میں وہی بولتا اورکرتا ہوں۔