حکام اور تصویروں کو جانچنے والے سافٹ ویئر نےتصدیق کی ہےکہ وائرل ہونے وا لی تصویرکو فوٹوشاپ کیا گیاہے تاکہ اس میں امریکی قونصل جنرل کو دکھایا جا سکے۔
29 دسمبر ، 2022
فیس بک اور ٹوئٹر کی متعددپوسٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ لاہور میں تعینات امریکی قونصل جنرل نے پاکستان کے شمالی علاقوں میں مارخور کا شکار کیااور بعد میں اس جانور کے ساتھ اپنی تصویر بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی۔
23 دسمبر کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی گئی جسے اب تک تقریباً 400 مرتبہ دیکھا جا چکا ہے، اس تصویر میں مبینہ طور پر امریکی قونصل جنرل لاہور ولیم میکانیول کوشکار کیے گئے پاکستان کے قومی جانور مارخور کے ساتھ بیٹھے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ٹویٹ کے کیپشن میں لکھا تھا کہ” امریکی سفیر کا پاکستانیوں کو کھلا پیغام ، مارخور ہمارے قبضہ میں ہے۔“
اسی تصویر کو ایک اور اکاؤنٹ نے بھی اس سے ملتے جلتے کیپشن کے ساتھ ٹوئٹ کیا کہ ”امریکی سفیر ثابت کررہے ہیں کہ مارخور ان کے ہاتھ میں ہے۔“
یہ تصویر جعلی ہےجس میں امریکی قونصل جنرل ولیم میکانیول کو دکھایا گیا ہے۔
حکومت گلگت بلتستان کے محکمہ جنگلات، جنگلی حیات اور ماحولیات کے چیف کنزرویٹر ڈاکٹر ذاکر حسین نے کہا کہ ” یہ تصویر فوٹوشاپ کی گئی ہے، میرے فیلڈ اسٹاف کی دی گئی معلومات کے مطابق یہ شکارکچھ برس قبل چترال میں کیا گیا تھا۔“
انہوں نے مزید کہا کہ اُن کے محکمے کی طرف سے ہر سال 4 مارخور کے شکار کا کوٹہ مختص ہو تا ہے۔
ڈاکٹر ذاکرحسین نے کہا کہ اس سال صرف ایک غیر ملکی شکاری کو پرمٹ جاری کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ” وہ غیر ملکی شکاری یہاں [گلگت بلتستان] میں آچکاہے۔“
انہوں نے جیو فیکٹ چیک سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ امریکی سفارت کار نہیں ہے۔
اس کے علاوہ صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع چترال کے ایک افسر نے بھی جیو فیکٹ چیک کو تصدیق کی کہ نیچے دی گئی اصل تصویر 10 دسمبر 2016 کو چترال میں لی گئی تھی اور اس میں امریکا سے آنے والا ایک شکاری دیکھا جا سکتا ہے جوکہ امریکی قونصل جنرل نہیں ہے۔
اس کے علاوہ جیو فیکٹ چیک نے اس تصویر کو چیک کرنے کے لیےجعلی تصویروں اور ویڈیوز کی تصدیق کرنے والےایک پلیٹ فارم InVID کا بھی استعمال کیا۔
اس سے بھی یہی معلوم ہوا کہ تصویر میں موجود اصل شکاری کے چہرے کوہٹا کر امریکی قونصل جنرل ولیم میکانیول کا چہرہ لگا دیا گیاتھا تاکہ یہ تاثر دیا جا سکےکہ جیسے انہوں نےہی اس جانور کا شکار کیا ہو۔
ہمیں @GeoFactCheck پر فالو کریں۔
اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔