Time 04 جنوری ، 2023
پاکستان

پنجاب میں اعتماد کا ووٹ: پی ٹی آئی کو 186 ارکان کی حمایت حاصل کرنے میں مشکلات

عمران خان نے 11 جنوری سے پہلے ہر صورت میں اعتماد کا ووٹ یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے اور اس حوالے سے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، عثمان بزدار، اسلم اقبال اور محمود الرشید کو اہم ذمے داریاں سونپ دی گئی ہیں— فوٹو: فائل
عمران خان نے 11 جنوری سے پہلے ہر صورت میں اعتماد کا ووٹ یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے اور اس حوالے سے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، عثمان بزدار، اسلم اقبال اور محمود الرشید کو اہم ذمے داریاں سونپ دی گئی ہیں— فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو اعتماد کا ووٹ دلانا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کیلئے مشن امپاسیبل بن گیا۔

تحریک انصاف کو پنجاب اسمبلی میں 186 ووٹ حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، عمران خان کو آگاہ کردیا گیا ہے کہ 3 ارکان کے پارٹی پالیسی کے خلاف جانے کا خدشہ ہے جبکہ مخصوص نشست پر منتخب زہرا نقوی پہلے ہی پرویزالہٰی کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کر چکی ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن پنجاب اسمبلی مومنہ وحید نے بھی وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو اعتماد کا ووٹ نہ دینے کا اعلان کردیا ہے۔

مومنہ وحید کا کہنا تھاکہ پرویزالہٰی کواعتمادکاووٹ نہیں دوں گی، آج تحریک انصاف میں پُرانا کارکن دلبرداشتہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرویزالہٰی صرف گجرات اورمنڈی بہاء الدین میں ترقیاتی کام کروا رہے ہیں۔

اس وقت تحریک انصاف کے دعوے کے مطابق انہیں 187 ارکان کی حمایت حاصل ہے اور اگر  دو ارکان غیر حاضر ہوئے تو  پرویز الہٰی اعتماد کا ووٹ ہار جائیں گے۔

عمران خان نے 11 جنوری سے پہلے ہر صورت میں اعتماد کا ووٹ یقینی بنانے کی ہدایت  کردی ہے اور اس حوالے سے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، عثمان بزدار، اسلم اقبال اور محمود الرشید کو اہم ذمے داریاں سونپ دی گئی ہیں۔

مزید خبریں :