بلاگ
Time 06 جنوری ، 2023

دہشت گردی کو فروغ دینے والے کون؟

یہ ایک ٹھوس حقیقت ہے کہ دہشت گردی کی جڑیں بھارت اور اسرائیل میں ہیں۔ یہ ممالک بالواسطہ دہشت گردی کوفروغ دے رہے ہیں۔ دہشت گردوں کی تربیت کرتے ہیں اور ان کو مالی امداد سمیت ہر طرح کی سہولتیں فراہم کرتے ہیں۔ یہ دونوں ممالک باہم اشتراک سے اشتعال انگیز بیانات اور اقدامات کے ذریعے متعلقہ علاقوں میں فساد برپا کرتے ہیں اور پھر اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے، اشتعال انگیزی اور ظلم وجبر کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے خلاف یکطرفہ اور ظالمانہ اقدامات کرتے ہیں۔

 بھارت اور اسرائیل بلاشک وشبہ مسلمانوں کے بدترین دشمنوں میں سر فہرست ہیں۔ بھارت نے کشمیر پر گزشتہ سات دہائیوں سےبزور جبر قبضہ کررکھا ہے۔ وہاں کے باشندوں کو، جومسلمان ہیں، اتنے طویل عرصہ سے بندوق کے زور پر یرغمال بنارکھا ہے۔ پوری وادی کو اوپن جیل بنادیا ہے اور حقِ خود ارادیت کیلئے آواز اٹھانے والوں ،جن میں اہم کشمیری رہنما بھی شامل ہیں، کو پابند سلاسل کیا ہوا ہے۔

 ان میں یاسین ملک اور بعض دیگر بے گناہ قید رہنما شدید بیمارہیں اور ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ خواتین کی عزتیں غیر محفوظ ہیں۔ بچے، بوڑھے بالخصوص نوجوانوں کی زندگیوں کو ہمہ وقت خطرہ لاحق رہتا ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں کشمیریوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔ بھارت کے فوجی غنڈے بن کر دندناتے پھرتےہیں اور جو جی میں آئے کرتے ہیں۔

 کشمیر کی خصوصی حیثیت ایک سوچے سمجھے منصوبے کےتحت ختم کرکے لاکھوں کی تعداد میں غیر کشمیری ہندوؤں کو مراعات کے ساتھ لاکر مقبوضہ کشمیر میں بسایا جا رہا ہے۔ مسلمان کشمیری باشندوں کی نسل کشی اور غیر کشمیریوں کو لاکرآباد کرنے کا مقصد ہی کشمیریوں کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔ کشمیری پکار پکار کر دنیا سے سوال کرتے ہیں کہ کیا انسانی حقوق اور حق خود ارادیت کیلئے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کے قوانین تبدیل ہوگئے ہیں۔ کیا اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کرناجرم بن گیا ہے۔ اگر نہیں تو پھر مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق اور حق خودارادیت مانگنے والوں کو پیروں تلے کچلنے والے بھارت کی اس قبیح حرکت پر دنیا کیوں خاموش ہے؟یہ مجرمانہ خاموشی ظالم کی حمایت اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کی کھلی منافقت نہیں تو اور کیا ہے؟

بھارت اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کیلئے پاکستان میں دہشت گردوں کی ہر قسم کی معاونت کررہا ہے۔ اس بارے میں اقوام متحدہ کے دفتر میں پاکستان کاپیش کردہ ڈوزئیر موجود ہے جس میں تمام تفصیلات شواہد او ر ثبوتوں کے ساتھ درج ہیں لیکن افسوس کہ ابھی تک اقوام عالم نے بھارت کےخلاف کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے اور اسی لئے بھارت آج بھی پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کیلئے کوشاں ہے۔

 پاکستان میں دہشت گردیکیلئے آنیوالے باقاعدہ تربیت یافتہ اور موقع واردات سے آشنا ہوتے ہیں۔ ان کو معلومات، پیسہ، اسلحہ ، گولہ بارود اور سہولتیں بھارت ہی فراہم کرتا ہے۔ دہشت گرد افغانستان سے آکر وارداتیں کرتے ہیں جن کو بھارت کی پشت پناہی حاصل ہوتی ہے۔ افغانستان میں بھی کوئی تو ہے جوان کو رہائشی سہولتیں اور پناہ گاہیں فراہم کر رہا ہے۔ یہ طالبان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان سہولت کاروں کو ڈھونڈ نکالے اور انجام تک پہنچائے ۔

امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں سمیت طالبان حکومت کے صرف مذمتی بیانات سے کوئی فائدہ ہے نہ علاقے میں بالخصوص پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ دودن قبل خانیوال کے قریب حساس ادارے کے دو افسروں کو شہید کیا گیا۔ یہ دہشت گردی کا سنگین واقعہ ہے جس پر پوری قوم افسردہ ہے۔ اللہ کریم ان دونوں شہیدوں کے درجات بلند فرمائے اور ان کے پس ماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے، اس افسوسناک واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ لیکن ایسے مذموم واقعات اور کوششوں سے نہ قوم کے جذبات پست کئے جا سکتے ہیں اور نہ ہی اداروں کے دہشت گردوں کے خلاف عزم کو متزلزل کیا جاسکتا ہے۔ 

ڈی جی آئی ایس آئی نے ان شہدا کے جنازے میں شرکت کر کے پیغام دیا کہ ادارے قوم وملک کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کیلئے ہمہ وقت مستعد اور تیار ہیں اور پاک فوج کی اعلیٰ قیادت اپنے بہادر جوانوں کے ساتھ ہے۔ بحیثیت قوم ہم ایک ہیں اور ایک ہی رہیں گے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ امید ہے کہ اس المناک واقعے کی تحقیقات جلد اور تیزی سے ہوں گی اور ملوث افراد قانون کی گرفت سے نہیں بچیں گے۔ میرا ذاتی خیال ہے کہ اس واقعہ میں ملوث افراد کے تانے بانے بھی آخر میں بھارت کے ساتھ ملیں گےکیونکہ وہ دہشت گردوں کا معاون اورپشت پناہ ہے۔ گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیر قومی سلامتی الور اٹامرین گویر جس کا تعلق انتہائی دائیں بازو کےگروپ سے ہے، نے اشتعال انگیزی کرتے ہوئے زبردستی مسجد اقصیٰ کا دورہ کیا۔ 

گزشتہ منگل کو وزیر گویر نے اس دورے سے علاقے میں اشتعال پھیلانے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے ہوئے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی شیطانی کوشش کی۔ پاکستان سمیت عرب ممالک اور دنیا بھر کے مسلمانوں نے اس دورے کی نہ صرف شدید مذمت کی ہے۔ فلسطین کی عسکریت پسند جماعت حماس نے اس شیطانی حرکت کو جرم قرار دیا ہے۔ چین اور متحدہ عرب امارات نے اس دورے پر سلامتی کونسل کا فوری اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

 امید ہے کہ ایک دودن میں یہ اجلاس بلایا جائے گا۔ اسرائیل اور بھارت غاصب اور دہشت گرد ہیں ان کیخلاف صرف مذمتی بیانات نہیں بلکہ ٹھوس عملی اقدامات کی فوری ضرورت ہے اور اس کیلئے تمام مسلم ممالک کو مل کر اقدامات کرنا ہونگے، یہی ظلم وجبر اور دہشت گردی کے خاتمے کا واحد راستہ ہے۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔