Time 09 جنوری ، 2023
صحت و سائنس

اکثر ہم نیند کے دوران ایک جھٹکے یا جھرجھری کے ساتھ بیدار کیوں ہوجاتے ہیں؟

اس کا تجربہ لگ بھگ ہر فرد کو ہی ہوتا ہے / فائل فوٹو
اس کا تجربہ لگ بھگ ہر فرد کو ہی ہوتا ہے / فائل فوٹو

زندگی میں سب کو ہی کسی وقت ایک عجیب تجربہ اس وقت ہوتا ہے جب نیند کے دوران اچانک جھرجھری یا ایک جھٹکے کے ساتھ آنکھ کھل جاتی ہے۔

اٹھنے کے بعد سمجھ نہیں آتا کہ ایسا کیوں ہوا اور اس کی وجہ کیا ہے۔

اس کیفیت کے لیے طبی زبان میں ہائیپینک جرک کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

مگر اس کے نتیجے میں آپ اٹھ کر بیٹھ سکتے ہیں یا کم از کم کچھ دیر تک ذہنی طور پر سن ہونے کا احساس ہوتا ہے۔

البتہ اس تجربے کے فوری بعد نیند بھی آجاتی ہے مگر اس کی وجوہات کیا ہوسکتی ہیں وہ جان لیں۔

نیند کے دوران دماغ ہمیں مفلوج کردیتا ہے

پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ نیند کے دوران ہم حرکت کیوں نہیں کرتے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ دماغ ایسے کیمیکلز خارج کرتا ہے جو ان خلیات کو بند کردیتے ہیں جو مسلز کو متحرک کرتے ہیں۔

تو اگرچہ دماغ تو بھرپور طریقے سے اپنا کام کررہا ہوتا ہے مگر ہمارے جسم کے مسلز مفلوج ہوتے ہیں۔

ہماری زندگی کو 2 بنیادی سسٹمز کنٹرول کرتے ہیں

ایک سسٹم بنیادی جسمانی عمل جیسے سانس لینے پر مشتمل ہوتا ہے، جب وہ مکمل طور پر متحرک ہوتا ہے تو ہم خود کو مستعد اور بیدار محسوس کرتے ہیں۔

دوسرا سسٹم غنودگی کو طاری کرتا ہے اور اس کے تحت دماغ ایسے کیمیکلز خارج کرتا ہے جو ہمارے مسلز کے متحرک ہونے کی صلاحیت کو روک دیتا ہے۔

تو جب ہم نیند میں گم ہونے والے ہوتے ہیں تو ہمارا دماغ شعوری کیفیت سے غنودگی کی حالت میں سوئچ کرجاتا ہے۔

مگر یہ کسی آن آف سوئچ جیسا عمل نہیں۔

کئی بار دماغ کو جدوجہد کرنا پڑتی ہے

بیداری سے غنودگی میں منتقلی کا عمل ہمیشہ ہموار نہیں ہوتا اور جب کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو دماغ کو حقیقی دنیا اور خواب کی دنیا کے درمیان کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔

تو ایسا ہونے پر اگر آپ خواب میں کسی فٹبال کو کک مارتے ہیں تو یہ حقیقت میں بھی ہوتا ہے یعنی اپنے قریب کسی فرد کو لات مار سکتے ہیں۔

ہائیپینک جرک کے بارے میں معروف خیال

عام خیال تو یہ ہے کہ جب ہم نیند کے دوران اچانک جھرجھری لے کر بیدار ہوتے ہیں تو اس کے پیچھے ارتقائی عمل چھپا ہے۔

اس خیال کے مطابق یہ ہمارے اجداد کا وہ عمل ہے جو انہیں درختوں پر سونے کے دوران مسلز کو پرسکون کرنے سے روکتا تھا۔

درخت پر نیند کے دوران دماغ کو لگتا تھا کہ مسلز پرسکون ہوگئے تو جسم نیچے گرسکتا ہے اور اس کے نتیجے میں مسلز پھڑکتے تھے اور وہ جھٹکے کے ساتھ بیدار ہوجاتے۔

تو کیا یہ تشویشناک مسئلہ تو نہیں؟

ہائیپینک جرک بالکل عام چیز ہے اور اس پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

مگر کچھ افراد کو اس کے باعث انزائٹی کا سامنا ہوسکتا ہے اور اس کے نتیجے میں بار بار نیند کے دوران جھٹکے سے اٹھنا پڑتا ہے۔

انزائٹی اور غنودگی بڑھنے سے ہائیپینک جرک کا زیادہ سامنا ہوتا ہے، اگر ایسا آپ کے ساتھ ہورہا ہے تو کسی معالج سے مشورہ کرنا چاہیے تاکہ اس کی روک تھام کی جاسکے۔

مزید خبریں :