پاکستان
Time 11 جنوری ، 2023

اگر متحدہ نے الیکشن نہیں لڑا تو پھرکراچی میں کوئی الیکشن نہیں ہوگا: خالد مقبول

فوٹو:@MQMPKOfficial
فوٹو:@MQMPKOfficial

کراچی میں انتخابی حلقہ بندیوں کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کیا جس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اگر ایم کیو ایم نے الیکشن نہیں لڑا  تو  پھرکراچی میں کوئی الیکشن نہیں ہوگا۔

سندھ بالخصوص کراچی میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے الیکشن کمیشن کے دفترکے باہر احتجاجی مظاہرے میں پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفیٰ کمال اور  تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ  فاروق ستار  نے اپنے کارکنان کے ہمراہ شرکت کی۔

کنوینر ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نےکہا کہ انہوں نے صحیح وقت پر صحیح راستہ اختیارکیا ہے، اب سب ٹھیک ہوگا، سندھ کے سارے شہری علاقوں میں حلقہ بندیوں کی صورت  میں دھاندلی ہوچکی ہے اگر انصاف نہیں ہوگا تو وہ امن کی ضمانت نہیں لیں گے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ  وزیراعظم صاحب اگر آپ نے فیصلے نہ کیے تو ہم پھر اپنے فیصلوں میں آزاد ہوں گے، ہم آپ کو بلیک میل نہیں کر رہے،  وارننگ دے رہے ہیں،  آپ اپنا فیصلہ بتائیں، ہم اپنے فیصلے میں آزاد ہیں، اگر ایم کیو ایم نے الیکشن نہیں لڑا  تو  پھرکراچی میں کوئی الیکشن نہیں ہوگا۔

اس موقع پر مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ انہوں نےکل بھی شہر کے لوگوں کے لیے آواز اٹھائی تھی اور  آج بھی شہرکے لوگوں کے لیے ایم کیو ایم کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر  آصف زرداری کو بلاول بھٹو کو  وزیراعظم بنانا ہے تو  آپ کو کراچی والوں کو ساتھ رکھنا پڑےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ منصوبہ بندی کے تحت کراچی پر قبضے کی کوشش کی جارہی ہے، شہر کی آبادی کو کم گنا گیا ہے،کراچی کے مسائل حل کرنا وزیر اعلیٰ سندھ کی ذمہ داری ہے۔

فاروق ستار نےکہا کہ جماعت اسلامی اور  پیپلز پارٹی کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا ہے،کراچی کو سندھ کے وڈیروں کی کالونی نہیں بننے دیں گے،  یہ احتجاج نئے سال کے آغاز میں نئے سفر کا آغاز  بھی ہے، یہ ایم کیو ایم کی بحالی کا سال ہے، ہم سب ایک ہیں۔

مظاہرے کے اختتام پر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں وفد نے الیکشن کمشنر سندھ اعجاز  انور چوہان کو یاداشت بھی پیش کی جس کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منشتر ہوگئے۔

مزید خبریں :