12 جنوری ، 2023
امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ کی مزید خفیہ دستاویزات ملی ہیں جو وائٹ ہاؤس کی شرمندگی کا باعث بن رہی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن انتظامیہ کی خفیہ دستاویزات کا پہلا واشنگٹن ڈی سی میں ایک نجی دفتر سے برآمد ہوا تھا جسے بطور نائب امریکی صدر امریکا جو بائیڈن کے زیر استعمال تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ خفیہ دستاویزات کا دوسرا حصہ کب اور کہاں سے ملا ہے تاہم امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ معاملے کی ہر پہلو سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے خفیہ دستاویزات کے دوسرے بیچ کی تصدیق نہیں کی گئی ہے تاہم برطانوی نشریاتی ادارے کے امریکی شراکت دار میڈیا ہاؤس سی بی ایس نے دستاویزات ملنے کی تصدیق کی ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی خفیہ دستاویزات کا پہلا حصہ نومبر میں وائٹ ہاؤس کے قریب واقع ایک تھنک ٹینک پین بائیڈن سینٹر سے ملا تھا لیکن اس بارے میں رواں ہفتے ہی چیزیں سامنے آئی ہیں۔
پہلے ملنے والی جو بائیڈن دور کی خفیہ دستاویزات میں مبینہ طور پر امریکی خفیہ اداروں کی یوکرین، ایران اور برطانیہ سے متعلق رپورٹس شامل ہیں۔
اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی چند روز قبل ایک بیان میں کہا تھا خفیہ دستاویزات ملنے پر حیران ہوں اور محکمہ انصاف معاملے کو بغور دیکھ رہا ہے۔
دوسری جانب امریکی ایوان نمائندگان کی احتساب اور جائزہ کمیٹی کے نئے سربراہ جیمز کومر کا کہنا ہے کہ خفیہ دستاویزات کے حوالے سے امریکی صدر اور ان کی فیملی سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔