Time 13 جنوری ، 2023
پاکستان

جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر دھرنا ملتوی

کراچی: جماعت اسلامی نے آج الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر دھرنا ملتوی کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا سندھ حکومت نے ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کراچی اور حیدرآباد کے عوام کے حقوق پر شب خون مارا، عوام کو آئینی حق سے پیپلز پارٹی نے محروم کیا، مفادات کی خاطر الیکشن ملتوی کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا عوام کے مینڈیٹ سے خوفزدہ ہوکر الیکشن ملتوی کیے گئے، کچھ لوگوں نے ملائیشیا، دبئی میں کیا کیا لے لیا، کچھ لوگوں نے امریکا میں ہوٹل خرید لیے، کچھ لوگوں نے 60-80 گز کے مکان سے ڈیفنس میں بنگلے بنا لیے، تین مل جاؤ، 10 مل جاؤ، ہمیں کچھ فرق نہیں پڑتا، کراچی میں بدمعاشی کی کوشش کی تو شریف لوگ بتا دیں گے بدمعاشوں کو کیسے روکا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ کراچی کا مینڈیٹ وڈیروں کو بیچا، عوام کو آئینی، جمہوری اور قانونی حق سے محروم کر دیا گیا، صرف اپنے لیے ڈیل کرتے ہو کیونکہ عوام نے تمہیں مسترد کر دیا ہے، کرپشن کے مال میں حصے کیلئے یہ لوگ اپنے ریٹ بڑھاتے ہیں، یہ عوام کاسامنا نہیں کرسکتے، چور دروازے سے ایڈمنسٹریٹر بننا چاہتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا میں روز کہہ رہا تھا کہ پیپلز پارٹی دھوکا دے رہی ہے، یہ نورا کشتی کر رہے ہیں، سندھ حکومت کے خط کی بنیاد پر الیکشن ملتوی کرنے کی قانونی گنجائش نہیں، چیف الیکشن کمشنر سو موٹو نوٹس لیں، کیسے ممکن ہے الیکشن سے دو دن پہلے نوٹیفکیشن سے الیکشن ملتوی کر دیا جائے، الیکشن کمیشن خط واپس کرے، خط کو مسترد کر دے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے آج دوپہر 3 بجے الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اس کارروائی پر ایکشن لے سکتے ہیں، الیکشن کمیشن سندھ حکومت کے خط کو واپس کرے، ان کے خلاف کارروائی کرے، الیکشن کمیشن اپنا کام جاری رکھے، یہ نہ کہےکہ ہمارے پاس لوگ نہیں ہیں، الیکشن کمیشن کو انتخابات میں تاخیر نہیں کرنا چاہیے، آپ یہ نہ سمجھیں کہ غیر آئینی و غیر قانونی فیصلے تسلیم کر لیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام تیار رہیں، ہم ان کے بچوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں، 15 جنوری کو بلدیاتی الیکشن ہوں گے اور عوام کی کامیابی ہو گی، ہمیں بوری بند لاشوں کا کاروبار نہیں کرنا، خدمت کرنی ہے۔

مزید خبریں :