اسرائیل میں ساڑھے7 ہزار سال پرانے شتر مرغ کے انڈے دریافت

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

اسرائیل میں  ساڑھے7 ہزار سال پرانے شتر مرغ کے 8 انڈے دریافت ہوئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی ماہرین آثار قدیمہ کو صحرائے نقب سے ملنے والے شتر مرغ کے انڈے ثابت حالت میں نہیں بلکہ ان کے چھلکے ہیں۔ انڈوں کے یہ چھلکے صحرا میں واقع ایک پرانے آتش دان سے ملے ہیں ۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ  شتر مرغ کے انڈوں کا آتش دان کے قریب ملنا یہ بتاتا ہےکہ انہیں وہاں آباد خانہ بدوشوں نے جمع کیا تھا تاہم اس کا مقصد معلوم کرنےکے لیے لیبارٹری میں تجزیہ کرنا ہوگا جس کے بعد اس حوالے سے مزید معلوم ہوسکےگا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ قدیمی خانہ بدوش شتر مرغ کے انڈے کھانےکے علاوہ انہیں سجاوٹ اور پانی کے برتن کے طور پر رکھنےکے علاوہ مختلف استعمال میں لاتے تھے۔

ماہرین آثار قدیمہ کو انڈوں کے قریب سے مٹی کے برتن، جلے ہوئے پتھر اور  پتھرکے اوزار بھی ملے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ شتر مرغ کے انڈوں کے چھلکے حیران کن طور پر کافی حد محفوظ حالت میں ہیں، ان کا تجزیہ کرنے سے اس دورکے حوالے سے نئی معلومات ملنےکی امید ہے۔

ماہرین کے مطابق اس خطے میں 19 ویں صدی تک شتر مرغ عام پائے جاتے تھے تاہم اب وہ معدوم ہوچکے ہیں۔ 

مزید خبریں :