23 جنوری ، 2023
وزیر دفاع خواجہ آصف استعفوں پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے یو ٹرن پر برس پڑے، ان کا کہنا ہےکہ جو استعفےگالم گلوچ کے ساتھ دیے تھے اب وہی استعفے واپس لینےکےلیے بیتاب ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان میں شرم اورحیا نام کی کوئی چیز نہیں ہے، حواری کہتے ہیں اب ستّر نشستوں پرالیکشن لڑے گا اورپھر استعفے دےگا، کوئی صاحب عقل یہ نہیں کرسکتا،عمران خان کا ذہنی توازن درست نہیں ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے ہمارے ناموں پر اعتراض کیا گیا، الیکشن کمیشن نے آئینی اور قانونی طریقے سے نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کی، پی ٹی آئی کا نگران وزیراعلیٰ کی تقرری پراعتراض کا کوئی آئینی جواز نہیں، پرویز الہٰی اس عمر میں اپنے رشتےدار کے خلاف ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب لاہور میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میری نظر میں اسمبلی توڑنےکا عمل غیر جمہوری ہے، اسمبلی توڑنےکے عمل کو عدالت میں چیلنج کیا جانا چاہیے تھا، ملکی معاشی حالت پورا سال الیکشن کروانےکی متحمل نہیں ہوسکتی۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کراچی کے الیکشن کے بعد اپنی طاقت کا پتہ چل گیا ہوگا، اسمبلیاں توڑنا یا الیکشن کروانا کوئی بچوں کا کھیل نہیں، انہوں نے تو اسمبلیوں کو تماشا بنا رکھا ہے۔