29 جنوری ، 2023
پکنک منانے کی غرض سے آنے والے بچے کشتی الٹنے سے کوہاٹ کے تاندہ ڈیم میں ڈوب گئے، واقعے میں 11 بچے جان کی بازی ہار گئے جبکہ 6 کو زندہ بچالیا گیا اور کشتی بان سمیت 14 بچے اب تک لاپتہ ہیں۔
خوشی خوشی سیر کے آنے والے بچوں کی مسکراہٹیں، لحموں میں چیخ وپکار میں بدل گئیں، مقامی مدرسے کے 8 سے 14 سال کے بچے چھٹی کے دن پکنک منانے کیلئے کشتی میں سوار ہوکر ڈیم کی دوسری طرف جانا چاہتے تھے۔
کشتی میں زیادہ سے زیادہ 15 افراد کے سوار ہونے کی گنجائش تھی، کشتی اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکی جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔
واقعے میں 11 بچے جان کی بازی ہار گئے جبکہ 6 کو زندہ بچالیا گیا اور کشتی بان سمیت 14 بچے اب تک لاپتہ ہیں۔
حادثے کے بعد پاک نیوی، ریسکیو اور مقامی غوطہ خوروں نے ڈوبنے والے بچوں کو بچایا۔
علاقہ مکینوں نے محکمہ انہار پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ محکمے کے پاس ریسکیو کا سامان موجود ہی نہیں تھا۔
میتیں پوسٹ مارٹم کے بعد اپنے آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں جبکہ حادثے میں بے ہوش طلبہ کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال داخل کرادیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر فرقان اشرف کے مطابق تمام بچوں کا تعلق گاؤں میر باش خیل سے ہے، لاپتہ بچوں کی تلاش کیلئے پاک فوج کے جوان اور مقامی غوطہ خور امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔