فیکٹ چیک: سابق وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کے سیاسی معاونین کو سرکاری گاڑیاں دی گئیں

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کےکل 117 میں سے 14 سیاسی معاونین کو سرکاری گاڑیاں، پیٹرول اور گاڑیوں کی دیکھ بھال کے لیے الاؤنس اور ڈرائیور فراہم کیے گئے

سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ق) کے سینیئر  رہنما مونس الہٰی نے سوشل میڈیا پریہ دعویٰ کیا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی جانب سے تعینات کیےگئے 117 سیاسی معاونین نے” اعزازی حیثیت “میں کام کیا اور ان پر سرکاری خزانے سے کوئی پیسا خرچ نہیں کیا گیا۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

29 جنوری کو ایک صحافی نے ٹوئٹ کیا کہ پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ پرویز الہٰی نے 5 اگست 2022 سے 4 جنوری 2023 کے عرصے تک 117 سیاسی معاونین کی تقرریاں کیں۔

صحافی کی ٹوئٹ کے جواب میں سابق وزیر اور  پرویز الہٰی کے بیٹے مونس الہٰی نے لکھا کہ “ان کے مقرر کردہ تمام سیاسی معاونین کی حیثیت اعزازی تھی، انہیں خزانے سے دی گئی رقم صفر تھی۔

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک ٹوئٹ کو 214,000سے زائد مرتبہ دیکھا اور 858 مرتبہ ری ٹوئٹ کیا گیا۔

حقیقت

مونس الہٰی کایہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

بطور و زیر اعلیٰ پرویز الہٰی کے کل 117 میں سے 14 پولیٹیکل اسسٹنٹس کو سرکاری گاڑیاں، پیٹرول اور گاڑیوں کی دیکھ بھال کے لیے الاؤنس اور ڈرائیور  فراہم کیےگئے۔

پنجاب حکومت کے سروسز  اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے دو الگ الگ ونگز کے عہدیداروں نے اس بات کی تصدیق کی،  ان ونگز  نے پرویز  الہٰی کے دور میں نوٹیفکیشن جاری کیے تھے۔

امپلی مینٹیشن اینڈ کوآرڈینیشن ونگ کے ایک اہلکار  نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جیو فیکٹ چیک کوبتایا کہ پرویز الہٰی کے مقرر کردہ 117 سیاسی معاونین میں سے 14 کو سرکاری پول سے گاڑیاں فراہم کی گئیں۔

وہ سیاسی معاونین جنہیں سرکاری گاڑیاں دی گئیں، ان میں عرفان احسن، شکیل عطا اللہ ورک، محمد ذوالفقار، ملک حق نواز، ذوالفقار علی گھمن، زین علی بھٹی، صفیہ جاوید، امجد محمود چوہدری، عارف گوندل، ثمینہ خاور حیات، زبیر احمدخان، لیاقت گوندل، عامر نواز  اور عمر  افتخار شامل ہیں۔

جیو فیکٹ چیک نے ان تمام گاڑیوں سے متعلق سرکاری دستاویز دیکھی ہے ۔

ذیل میں ان گاڑیوں کی فہرست ہے جو سیاسی معاونین کو دی گئی تھیں۔

فیکٹ چیک: سابق وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کے سیاسی معاونین کو سرکاری گاڑیاں دی گئیں

سابق وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کے ساتھ کام کرنے والے ایک سینیئر اہلکار نے تصدیق کی کہ ان 14 سیاسی معاونین کو کار مینٹیننس الاؤنس اور ڈرائیور کے ساتھ 200 لیٹر ماہانہ پیٹرول فراہم کیا جاتا تھا جب کہ پنجاب اسمبلی کے ممبران (ایم پی اے) سیاسی معاونین کو 250 لیٹر ماہانہ پٹرول دیا گیا۔

ٹرانسپورٹ ونگ کے عہدیدار نے انکشاف کیا کہ سیاسی معاونین کو دی گئی 14 کاروں میں سے اب تک صرف پانچ ہی حکومت کو واپس کی گئی ہیں۔

نئے وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی کے عہدہ سنبھالنےکے فوراً بعد 25 جنوری کو تمام 117 سیاسی معاونین کو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا تھا۔

سابق وزیر اعلیٰ کے بنائے گئے 117 مرد و خواتین سیاسی معاونین کے نام درج ذیل ہیں، اس دستاویز کی پنجاب حکومت کے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے تصدیق کی ہے۔


ہمیں @GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔