پی ٹی آئی اپنے دور حکومت میں پشاور کو سیف سٹی اور فرانزک لیب بھی نہ دے سکی

بدقسمتی سے پشاور میں سیف سٹی پراجیکٹ نہیں ہے اس لیے آس پاس کے کیمروں سے مدد لی جارہی ہے: آئی جی خیبرپختونخوا — فوٹو: فائل
بدقسمتی سے پشاور میں سیف سٹی پراجیکٹ نہیں ہے اس لیے آس پاس کے کیمروں سے مدد لی جارہی ہے: آئی جی خیبرپختونخوا — فوٹو: فائل

دہشتگردی کے نشانے پر رہنے والے شہر پشاور میں نیا پاکستان بنانے کی دعویدار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت شہرکومحفوظ بنانے کیلئے سیف سٹی کیمرے اور فرانزک لیب جیسے بنیادی اقدامات تک نہ کر سکی۔

جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا معظم انصاری نے پشاور دھماکے میں سکیورٹی لیپس کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ بدقسمتی سے پشاور میں سیف سٹی پراجیکٹ نہیں ہے اس لیے آس پاس کے کیمروں سے مدد لی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ خود کش حملہ آور کے جسمانی اعضاء کے سیمپلز  پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی کو بھجوائے گئے ہیں کیونکہ خیبرپختونخوا میں اس کی سہولت موجود نہیں۔

پروگروم میں بات کرتے ہوئے آئی خیبرپختونخوا نے کہا کہ حملہ آور کب پولیس لائن میں داخل ہوا اور دھماکا خیز مواد کیسے اندر پہنچا اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پشاور میں پولیس لائنز کے اندر مسجد میں خود کش دھماکے میں 100 افراد شہید اور 140 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کا مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔

مزید خبریں :