فیکٹ چیک: ادارہ شماریات نے مردم شماری کیلئے ابھی کوئی آن لائن پورٹل شروع نہیں کیا

متعدد سوشل میڈیا صارفین نے الزام لگایا حکومت نے ایک آن لائن پورٹل شروع کیا ہے جہاں پاکستانی شہری ملک کی پہلی ڈیجیٹل آبادی کی مردم شماری میں شمار ہونے کے لیے اندراج کر سکتے ہیں

ادارہ شماریات نے پاکستانی شہریوں کو خود سے مردم شماری میں شامل ہونے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک ایپ ڈیزائن کی ہے لیکن اس ایپلیکیشن کو ابھی تک شہریوں کےلیے عام نہیں کیا گیا ہے۔

متعدد سوشل میڈیا صارفین نے الزام لگایا کہ حکومت نے ایک آن لائن پورٹل شروع کیا ہے جہاں پاکستانی شہری ملک کی پہلی ڈیجیٹل آبادی کی مردم شماری میں شمار ہونے کے لیے اندراج کر سکتے ہیں۔

دعویٰ گمراہ کن ہے۔

دعویٰ

15 جنوری کو ایک فیس بک اکاؤنٹ نے ایک مختصر ویڈیو پوسٹ کی جس میں لوگوں کو پاکستان کی تازہ ترین آبادی کی مردم شماری کے لیے اندراج کرنے کے بارے میں رہنمائی کی گئی تھی۔

پوسٹ کے عنوان میں لکھا گیا ہےکہ’اپنے موبائل سے Self Enumeration ایپ جو کہ 15 جنوری سے 31 جنوری تک کام کرے گی۔ ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد ملک کے کسی بھی حصے میں اپنی فیملی کا ڈیٹا درج کریں آخر میں آپ کو مخصوص کوڈ (UTN) ملے گا۔ وہ کوڈ آپ اپنے متعلقہ اضلاع میں اپنے بلاک کے ٹیچرز (Enumerator) کو مردم شماری والے دن خود یا کسی اور کے ذریعے پہنچا دے یا اگر آپ ملازمت پیشہ ہیں تو گھر میں کسی کو بھی UTN نمبر لکھ کر دے دیں وہ مردم شماری کے عملے کو دے تو UTN نمبر درج کرتے ہی آپ کا تمام ڈیٹا آپ کے متعلقہ بلاک میں درج ہوجائے گا‘۔

اس ویڈیو کو اب تک 600سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے۔

اسی دن ڈپٹی کمشنر مردان کے ایک تصدیق شدہ فیس بک پیج نے بھی اسی طرح کے متن کے ساتھ ویڈیو کے اسکرین شاٹس پوسٹ کیے۔

تحریر کے وقت تک اس پوسٹ کو 57 بار شیئر کیا گیا تھا۔

حقیقت

پاکستان بیورو آف ا سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) جس کے ذمے آبادی اور گھروں کی مردم شماری کرنے کا کام ہے۔ اس بیورو نے کسی آن لائن پورٹل کے بارے میں کوئی ویڈیو جاری نہیں کی ہے۔

جبکہ اسی بیورو آف ا سٹیٹسٹکس نے پاکستانی شہریوں کو خود شماری کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ویب پر مبنی ایک ایپ تیار کی ہے لیکن اس ایپلیکیشن کو ابھی تک پبلک نہیں کیا گیا ہے۔ خود شماری اس وقت ہوتی ہے جب عام شہریوں سے کہا جاتا ہے وہ ایک آن لائن سوالنامہ مکمل کریں تاکہ ان کا شمار کسی ملک کی مردم شماری میں کیا جائے۔

پاکستان بیوروآف ا سٹیٹسٹکس کے فوکل پرسن محمد سرور گوندل نے فون پر جیو فیکٹ چیک کو بتایاکہ ’ایسا کوئی پورٹل لانچ نہیں کیا گیا ہے، یہ تمام ویڈیوز اور لنکس گمراہ کن ہیں‘۔

محمد سرورگوندل نے مزید کہا کہ جب ادارہ شماریات آن لائن درخواست عوام کے لیے کھولے گا تو اس کا اعلان اس کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے کیا جائے گا۔

31 جنوری کو ادارہ شماریات پاکستان نے ٹوئٹ بھی کیا کہ خود شماری کا پورٹل جو لوگوں کو پاکستان کی مستقبل میں ہونے والی 7 ویں آبادی اور گھروں کی مردم شماری کے لیے انٹرنیٹ کے ذریعے خود کو رجسٹر کرنے کی اجازت دے گا، ’ابھی تک شروع نہیں کیا گیا‘۔

اسی ٹوئٹ میں مزید لکھا گیا کہ ’جعلی ویب پورٹلز سے ہوشیار رہیں اور انہیں کوئی معلومات فراہم نہ کریں‘۔

ہمیں @GeoFactCheck پر فالو کریں۔اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔