09 فروری ، 2023
پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان تمام معاملات طے پا گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کو آئی ایم ایف وفد نے پاکستان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کی وزیراعظم ہاؤس آمد پر لاہور میں موجود وزیراعظم شہباز شریف سے ویڈیو لنک پر بات ہوئی، وزیراعظم سے آئی ایم ایف کے وفد کی ویڈیو لنک ملاقات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نےآئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والےمعاملات کی منظوری دیدی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آج صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ قوم کو اچھی خبر دیں گے اور آج ہی آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پا جائیں گے۔
یاد رہے کہ 2018 میں برسر اقتدار آنے والے عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد آئی ایم ایف سے مدد نہ لینے کا اعلان کیا تھا تاہم روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ اور مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے لیے مذاکرات شروع کیے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کی قسط کے لیے حالیہ مذاکرات اسی بیل آؤٹ پیکج کا حصہ ہے، یہ قسط پاکستان کو گزشتہ برس نومبر میں ملنی تھی تاہم آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کے درمیان مذاکرات بار بار تعلطل کا شکار ہوتے رہے اور پھر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 30 جنوری کو پاکستان پہنچنے والی آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ مذاکرات کو حتمی شکل دی۔