فیکٹ چیک: کیا پاکستان میں اب ٹیکس چور اور مفرور افراد نکاح کےنئے رجسٹریشن نظام کے تحت شادی نہیں کر سکیں گے؟

پاکستان کے تین صوبوں کے حکام نے جیو فیکٹ چیک کو اس بات کی تصدیق کی کہ ملک میں شادی کا نیا رجسٹریشن نظام مفرور اور ٹیکس چوروں کی شادی میں رکاوٹ نہیں بنے گا

متعدد فیس بک اور ٹوئٹر پوسٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں نکاح رجسٹریشن کے پرانے نظام کو  ختم کرکے رجسٹریشن کا نیا نظام متعارف کروایا جا ئےگا جس کے تحت مفرور یا ٹیکس چوری کے مرتکب افراد شادی نہیں کر سکیں گے۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

26 جنوری کو شائع ہونے والی فیس بک پوسٹ میں یہ دعویٰ کیاگیا تھا کہ ملک بھر میں شادیوں کی رجسٹریشن کا نیا نظام متعارف کیا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق نئے نظام کے تحت نکاح رجسٹرار کو نکاح رجسٹر کرنے سے پہلے معلومات کی تصدیق کے لیے ایک خصوصی آن لائن ٹیب فراہم کیا جائےگا۔

فیس بک پوسٹ میں مزید لکھا گیا کہ ”اگر دلہا مفرور ہوا یا کسی مقدمے میں اشتہاری یا ٹیکس چور ہوا تو دلہےکو موقع پر مقامی پولیس کی مدد سےگرفتار کرلیا جائےگا کیونکہ ٹیب کا تصویری رابطہ نادرا سے منسلک ہوگا۔“


اس پوسٹ کو خبر پبلش کرنے تک 71 مرتبہ لائیک اور 20 مرتبہ شیئر کیا جا چکا ہے۔

ایک اور فیس بک صارف نے اے آر وائی نیوز کےگذشتہ سال نشر ہونے والے مارننگ شوکا کچھ حصہ اپنی پوسٹ میں شیئر کیا جس میں میزبان پاکستانی شادی کے رجسٹریشن کے نظام کو ڈیجیٹلائزکرنے کی منصوبہ بندی کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

ویڈیو میں میزبان کا کہنا ہےکہ اگر دلہا مفرور یا ٹیکس چور ہے تو اس کی شادی منسوخ کر دی جائے گی اور اسے موقع پر گرفتار کرلیا جائےگا۔

حقیقت

نہیں، یہ دعویٰ درست نہیں ہے ۔ پاکستان کے تین صوبوں کے حکام نے جیو فیکٹ چیک کو اس بات کی تصدیق کی کہ ملک میں شادی کا نیا رجسٹریشن نظام مفرور اور ٹیکس چوروں کی شادی میں رکاوٹ نہیں بنےگا۔

پنجاب میں لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل جاوید اقبال نےٹیلی فون پر جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ” ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ایسی کوئی بھی چیز ہمارے علم میں نہیں ہے، یہ خبر بے بنیاد ہے۔“

جاوید اقبال نے مزید کہا کہ ملک میں تمام مسلم شادیاں مسلم فیملی لاز  آرڈیننس 1961 کے تحت رجسٹرڈ ہیں اور ” قانون میں ایسا کچھ نہیں ہے۔“، شادی کے سرٹیفکیٹ یونین کونسل کی سطح پر رجسٹرڈ ہیں، یہ یونین کونسلیں ہر صوبے میں براہ راست مقامی حکومت کے محکموں کے تحت کام کرتی ہیں۔

خیبرپختونخوا میں لوکل گورنمنٹ اور دیہی ترقی کے محکمے کے ڈائریکٹر جنرل عثمان محسود نے بھی جاوید اقبال کی بات سے اتفاق کیا۔

انہوں نےٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ” اس میں صداقت نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہے، ایسا کچھ نہیں ہے۔“

جب کہ سندھ میں قائم محکمہ لوکل گورنمنٹ کے سیکرٹری نجم احمد شاہ نے واٹس ایپ کے ذریعے جواب دیاکہ ” ہم نے ایسی کوئی تبدیلی نہیں کی۔“

ان معلومات کی مزید تصدیق کے لیے جیو فیکٹ چیک نے لاہور کی ایک رہائشی وکیل جمیلہ سے بھی رابطہ کیا جو شادی کی رجسٹریشن کی خدمات فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ مفرور اور ٹیکس چوری کے ملزموں کو شادی کے وقت گرفتاری کا ایسا کوئی بھی نوٹیفکیشن نہیں آیا۔

تاہم، یہ سچ ہے کہ حکومت ایک نیا نظام لانے پر غور کر رہی ہے جو ملک میں شادی کے رجسٹریشن کے نظام کو ڈیجیٹلائز کر دے گا۔

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔