22 فروری ، 2023
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے اعلیٰ عدلیہ کے دو ججوں کا (ن) لیگ سے رویہ متعصبانہ قرار دے دیا۔
ایک بیان میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے دو ججوں کا مسلم لیگ (ن) کے لیے رویہ متعصبانہ ہے، ان میں سے ایک جج نواز شریف کےکیس میں نگران جج رہے لہٰذا ان سے انصاف کی توقع نہیں اور دوسرےجج کی آڈیو لیک کا ناقابل تردید ثبوت آچکا، ان کی غیر جانبداری پرسوال اٹھ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں جج نواز اور شہباز شریف سے متعلق درجنوں مقدمات میں مخالفانہ فیصلے دے چکے ہیں، پاناما، پارٹی لیڈر شپ، پاک پتن الاٹمنٹ کیس اور رمضان شوگر ملزکیس اس فہرست میں شامل ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ قانون اور عدالتی روایت ہے کہ متنازعہ جج متعلقہ مقدمےکی سماعت سےخود کو الگ کرلیتے ہیں، متاثرہ فریق کی درخواست پربھی متنازعہ جج کے بینچ سے الگ کردیے جانے کی روایت ہے لہٰذا (ن) لیگ کی قانونی ٹیم ان ججزکو نواز شریف اور دیگر رہنماؤں کے مقدمات سے الگ ہونےکا کہےگی، دونوں ججوں سے کہا جائے گا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے مقدمات نہ سنیں۔