فیکٹ چیک: سیاسی حریفوں کے دعوؤں کے برعکسPTI نے اپنے دور میں عوامی فلاح کے کئی منصوبےمکمل کیے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکز اور دونوں صوبائی حکومتوں نے اپنے دور میں کئی عوامی منصوبے شروع اور مکمل کیے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز شریف نے اپنے سیاسی حریف عمران خان پریہ الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نےاپنے ساڑھے تین سال سے زائد عرصہ کے دور حکومت میں ایک بھی ترقیاتی منصوبہ مکمل نہیں کیا۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

14 فروری کو حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزرمریم نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہےکہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اقتدار میں رہتے ہوئے عوام کی بھلائی کے لیے ایک بھی منصوبہ شروع نہیں کیا۔

انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ ”آپ (عمران خان)نے تو کوئی پراجیکٹ بھی نہیں دیا ۔ کوئی ایک کالج، کوئی ایک یونیورسٹی ، کوئی ایک ہاسپٹل، کوئی ایک موٹروے، کوئی ایک ایکسپریس وے ، کوئی ایک بجلی کا منصوبہ ، کوئی ایک سی پیک جیسا کوئی منصوبہ نکال کے دکھا دیں، کچھ بھی نہیں ہے۔“

حقیقت

ان کا یہ بیان بالکل غلط ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکز اوردونوں صوبائی حکومتوں نے اپنے دور میں کئی عوامی منصوبے شروع اور مکمل کیے۔

وفاق میں اگست 2018سے اپریل 2022 تک عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت تھی۔ اسی عرصے کے دوران یہ صوبہ پنجاب میں برسراقتدار رہی اور پھر اس نے جولائی 2022 سے جنوری 2023 تک مخلوط حکومت بنا کر دوبارہ اقتدار سنبھالا۔

پاکستان تحریک انصاف نے 2013 سےلے کر جنوری 2023 تک صوبہ خیبر پختونخواہ میں حکومت کی۔

تعلیم

تعلیم کے شعبے میں پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت نے جن منصوبوں کو مکمل کیا ان میں یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق2019 میں پنجاب کے ضلع ننکانہ میں بابا گرو نانک یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنا شامل ہے۔

یونیورسٹی کےایڈمیشن سیل کے ایک رکن نےٹیلی فون پر جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ نومبر 2022 سے یونیورسٹی میں داخلے شروع کر دیے گئے تھے ۔

اسی طرح صوبہ پنجاب کےشہر مری میں قائم کوہسار یونیورسٹی کے ترجمان محسن حسن نے کہاکہ یونیورسٹی کی تعمیر 2020 میں شروع ہوئی اور مارچ 2021 میں مکمل ہوئی۔

اس کے علاوہ، پنجاب ہی کےضلع لیہ میں نومبر2022 میں پنجاب اسمبلی کی طرف سےمنظورکردہ ایک بل کے بعد ایک ذیلی کیمپس کومکمل یونیورسٹی’ لیہ یونیورسٹی‘ میں اپ گریڈ کیا گیا۔

اس کے علاوہ2019میں پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں موجود گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کو میر چاکر خان رند یونیورسٹی میں اپ گریڈ کیا گیا ۔

پاکستان تحریک انصاف نےخیبرپختونخوا کے شہرنوشہرہ میں 2014 میں نوشہرہ میڈیکل کالج کا آغاز کیا جس کا افتتاح 2017 کےشروع میں کر دیاگیا،جبکہ ضلع صوابی میں گجو خان میڈیکل کالج پر کام2014 میں شروع ہوا تھا اور 2017 میں طلباکے پہلے بیج نے داخلہ لیا تھا۔

صحت

صحت کے شعبے میں پاکستان تحریک انصاف نے جو ہسپتال بنائے ان میں سے 20 بستروں پر مشتمل ایک ہسپتال پنجاب کے ضلع چکوال کے ایک علاقے لطیفال میں بنایا گیا۔

چکوال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر عبدالرزاق نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ہسپتال کی تعمیر 29 دسمبر 2020 کو شروع ہوئی اور اس کا افتتاح 22 جنوری 2023 کو کیا گیا۔

سڑکیں

جہاں تک سڑکوں کی بات ہےتو خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت نے 2014 میں 81 کلومیٹر طویل سوات ایکسپریس وے کی تعمیر کی منظوری دی،اس ایکسپریس وے کو2019میں ٹریفک کے لیے کھول دیا گیاتھا۔

اسی طرح پی ٹی آئی کے دیگر منصوبوں میں پنجاب کے دارالحکومت لاہورمیں 2 انڈر پاسز اور 2 فلائی اوورز بھی شامل ہیں۔

لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ایک اہلکار اقرار حسین نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ شیرانوالہ گیٹ اوور ہیڈ برج( داتا گنج بخش فلائی اوور) 2021 میں شروع ہوا اور 2022 کےآغاز میں ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا تھا،جبکہ شاہکام چوک فلائی اوور 2021 میں 10 ماہ کی مدت میں مکمل ہوا۔

اس کے علاوہ فردوس مارکیٹ انڈر پاس (لعل شہباز انڈر پاس )کو چھ ماہ کی تعمیر کے بعد نومبر 2020 میں ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا اور گلاب دیوی انڈر پاس(عبدالستار ایدھی انڈر پاس) 2021 میں ایک سال کی مدت میں تعمیر کیا گیا۔

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔
اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔