Time 22 فروری ، 2023
دنیا

ٹوٹی پھوٹی کار پر زلزلہ متاثرین کی مدد کو نکلنے والے شخص کو ترک تاجر نے کیا تحفہ دیا؟

ٓآذربائیجانی شہری سرور بیسرلائی کی اس تصویر نے سوشل میڈیا پر لوگوں کی توجہ حاصل کر لی اور لوگ اس کے جذبے کو سراہے بنا نہ رہ سکے — فوٹو: سوشل میڈیا
ٓآذربائیجانی شہری سرور بیسرلائی کی اس تصویر نے سوشل میڈیا پر لوگوں کی توجہ حاصل کر لی اور لوگ اس کے جذبے کو سراہے بنا نہ رہ سکے — فوٹو: سوشل میڈیا

اپنی ٹوٹی پھوٹی کار پر امدادی سامان لاد کر ترکیہ میں زلزلہ متاثرین کی مدد کو نکلنے والے آذربائیجانی شہری کی قسمت بدل گئی، ترک تاجر نے شہری کے جذبہ انسانیت کے اعتراف میں اسے قیمتی تحفہ دینے اعلان کر دیا۔

چند روز قبل آذربائیجانی شہری سرور بیسرلائی کی ایک پرانی کار پر امدادی سامان اٹھائے ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کی مدد کیلئے روانہ ہونے کی تصویر وائرل ہو گئی تھی، اپنے جذبہ انسانیت سے شہری نے لاکھوں لوگوں کے دل جیت لیے تھے۔

سرور بیسرلائی کی تصویر وائرل ہونے کے بعد ایک ترک تاجر نے آذربائیجانی شہری کے جذبہ انسانیت کے اعتراف میں بطور تحفہ اسے نئی گاڑی پیش کر دی۔

وائرل ہونے والی تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سرور بیسرلائی اپنی 1981 ماڈل کی پرانی گاڑی کی چھت پر چند گدے، گاڑی پچھلی ڈگی میں کپڑوں سے بھرے تھیلے، کچھ ڈبے اور جو کچھ وہ لے سکتے تھے گاڑی میں ڈال کر دارالخلافہ باکو میں قائم امدادی مرکز پر جمع کروانے کیلئے لیکر جا رہے ہیں۔

ٓآذربائیجانی شہری سرور بیسرلائی کی اس تصویر نے سوشل میڈیا پر لوگوں کی توجہ حاصل کر لی اور لوگ اس کے جذبے کو سراہے بنا نہ رہ سکے ان کا خیال تھا کہ آذربائیجانی شہری کا یہ عمل سیکڑوں لوگوں کو متاثر کر سکتا ہے۔

غیر ملکی نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے سرور بیسرلائی کا کہنا تھا کہ ان سخت سردیوں میں بے گھر ہونے کا مطلب کیا ہو سکتا ہے ہم جانتے ہیں، ان بے گھر زلزلہ متاثرین کیلئے اور کچھ نہیں کر سکتے تو کیا ہوا ہم کم از کم ان کو اس سردی سے بچانے کیلئے  گرم کپڑے تو پہنچا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ زلزلے کے روز ہم کزنز نے آپس میں فیصلہ کیا کہ برادر ملک ترکیہ میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مدد کریں گے، جس کے بعد ہم نے امدادی سامان جمع کرنا شروع کیا، کچھ سامان ہمیں اپنے چچاؤں کے گھر سے ملا، کچھ امدادی سامان ہاسٹل میں رہائش پذیر ہماری دادی نے ہمیں فراہم کیا جس کے بعد پڑوسیوں نے بھی ہمیں کچھ سامان دیا جسے لیکر میں امدادی مرکز میں جمع کروانے جا رہا تھا۔

غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق سرور بیسرلائی کا خاندان  خود بھی  آرمینیا کے زیر قبضہ کارباخ ریجن سے  بے گھر ہوکر نکلنے والے خاندانوں میں شامل ہے۔

مزید خبریں :