آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل جاری، لگژری آئٹمز پر 25 فیصد سیلز ٹیکس کابینہ سے منظور

لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس بڑھانے سے ایف بی آر کو 4 ماہ میں 15 ارب روپے کی آمدن ہوگی/ فائل فوٹو
لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس بڑھانے سے ایف بی آر کو 4 ماہ میں 15 ارب روپے کی آمدن ہوگی/ فائل فوٹو

اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر عملدرآمد کرتے ہوئے ایک اور شرط پوری کردی جس میں کابینہ نے نے لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد کرنے کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ سے25 فیصد سیلز ٹیکس کےنوٹیفکیشن کیلئے سرکولیشن سے سمری کی منظوری لی گئی جس کے بعد اب ایف بی آر نوٹیفکیشن جاری کرے گا اور نئی شرح کا نفاذ یکم مارچ سے ہوگا۔

لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس بڑھانے سے ایف بی آر کو 4 ماہ میں 15 ارب روپے کی آمدن ہوگی۔

ذرائع کے مطابق درآمد شدہ اور مقامی تیار 1400 سی سی گاڑیوں پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد ہوجائے گا، امپورٹڈ الیکٹرونکس آئٹمز، امپورٹڈ میک اپ کے سامان پر سیلز ٹیکس 25 فیصد ہو جائےگا۔

اس کے علاوہ پالتو جانوروں کی امپورٹڈ خوراک، امپورٹڈ شوز، امپورٹڈ لیڈیز پرس، شیمپو، صابن، لوشن، امپورٹڈ ہیڈ فونز، آئی پوڈ،ا سپیکرز، دروازوں اور کھڑکیوں پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد ہو جائے گا۔

سمری کے مطابق امپورٹڈ لگژری برتنوں، باتھ فٹنگز، امپورٹڈ ٹائلز، سینیٹری سامان، فانوس اور فینسی لائٹس پر بھی سیلز ٹیکس 25 ہو جائے گا۔