12 مارچ ، 2023
پاکستان سپر لیگ 8 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف شاندار سنچری بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کرنے والے عثمان خان کا کہنا ہے کہ یو اے ای میں اس لیے کھیلا کیوں کہ وہاں سے انٹرنیشنل پلیئر بننے کی امید ہے، یہاں آپ ایک سیزن کھیلتے ہیں،دوسرے سیزن کا پتہ نہیں ہوتا۔
پاکستان سپر لیگ کی تیز ترین سنچری بنانے والے عثمان خان نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ میں نے ابتدائی کرکٹ شیخوپورہ میں کھیلی، سیالکوٹ ریجن سے موقع نہ ملا تو کراچی آگیا تھا، کراچی میں رمضان کرکٹ سے شناخت بنی ، کلب کھیلا ، ڈسٹرکٹ میں بہترین پرفارمنس دی۔
کرکٹر نے کہا کہ سندھ کی جانب سے سیکنڈ الیون میں رہا، فرسٹ الیون میں موقع نہیں ملا، یو اے ای جا کر کرکٹ کھیلی، ٹی ٹین میں بہترین پلیئر بنا، بی پی ایل کا موقع ملا وہاں سنچری اسکور کی، ٹی ٹین اور بنگلا دیش لیگ میں ٹاپ پلیئرز کے ساتھ پرفارم کرکے اعتماد ملا۔
پی ایس ایل کے حوالے سے عثمان خان نے کہا کہ میں پی ایس ایل میں اپنے چانس کا منتظر تھا، ملتان سلطانز میں موقع ملا، جو اوپنرز پہلے سے ہیں وہ مجھ سے بہتر ہیں،محمد رضوان یہ ہی کہتے ہیں کہ جس کو موقع ملے وہ چیمپئن کی طرح کھیلے، ہمارا پہلے میچ سے یہی مائنڈ سیٹ رہا ہے کہ چیمپئن کی طرح کھیلنا ہے، میں نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ تیز ترین سنچری کروں گا۔
عثمان خان نے کہا کہ کپتان محمد رضوان نے کہا کہ مجھے آپ کے ٹیلنٹ کا معلوم ہے،میں نے رضوان سے یہ ہی کہا تھا کہ ایک باؤنڈری لگ گئی تو پریشر ریلیز ہوجائے گا، کل جب اسکور 85 ہوا تو رضوان نے تحمل کا کہا مگر میں نے کہا کہ مجھے اس فلو میں کھیلنے دیں، محمد رضوان سے جو پوچھتے ہیں وہ فوری طور پر سمجھاتے ہیں۔
شاہد آفریدی بہت بڑا نام ہے، میں ان کے سامنے کچھ نہیں: عثمان خان
انہوں نے کہا کہ گراؤنڈ میں محنت کریں تو اس کا صلہ ملتا ہے، شاہد آفریدی سے موازنہ کرنے سے متعلق عثمان نے کہا کہ شاہد آفریدی بہت بڑا نام ہے، میں ان کے سامنے کچھ نہیں، سوچا بھی نہیں کہ ان جیسا ہوں ۔
سلطانز کے بیٹر کا کہنا ہے کہ میں روز پانچ گھنٹے پریکٹس کرتا ہوں، ہر شاٹ پر کام کرتا ہوں، جب آپ گراؤنڈ پر وقت دیں گے تو اپنے شاٹ پر اعتماد بھی آجائے گا، جو کل گراؤنڈ میں ہوا وہ ہوگیا، اس کو بھول کر اگلا میچ کھیلوں گا، اگر آپ پچھلے میچز کا سوچتے رہے تو کبھی بڑے پلیئرز نہیں بن سکتے ، اگلے میچ کو پہلا میچ سمجھ کر کھیلوں گا، کس نے سنچری کی یہ ذہن میں نہیں ہوگا۔
'پاکستان کے حالات کا بھروسہ نہیں، یہاں آج آپ اسٹار ہیں،کل بھول جائیں گے'
انہوں نے کہا کہ مجھے اب بھی کچھ بننے اور کچھ کرنے کے لیے بہت محنت کی ضرورت ہے، پاکستان کے حالات کا بھروسہ نہیں، یہاں آج آپ اسٹار ہیں،کل بھول جائیں گے، یو اے ای میں اس لیے کھیل رہا ہوں کیوں کہ وہاں سے انٹرنیشنل پلیئر بننے کی امید ہے، یہاں آپ ایک سیزن کھیلتے ہیں،دوسرے سیزن کا پتہ نہیں ہوتا۔
عثمان خان نے کہا کہ ریکارڈ ہوتے ٹوٹنے کے لیے ہیں، وکٹ پر جاتا ہوں تو ریکارڈ کا نہیں سوچتا، میری بس ایک خواہش ہے کہ اچھا پلیئر بنوں اور دنیا اچھے الفاظ میں یاد رکھے۔