14 مارچ ، 2023
وفاقی حکومت نے توشہ خانہ سے صدر، وزیراعظم ،کابینہ ارکان، ججز ،سول و ملٹری افسران پر 300 ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ حاصل کرنے پر پابندی عائد کردی۔
حکومت نے توشہ خانہ پالیسی 2023 فوری طور پر نافذ کر دی اور تمام اداروں کو اس سلسلے میں احکامات جاری کر دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سےکروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں، گھڑیاں، زیورات دیگر تحائف حاصل کرنے پر پابندی عائد کردی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر، وزیراعظم ،کابینہ ارکان ،ججز ،سول و ملٹری افسران پر 300 ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ حاصل کرنے پر پابندی ہوگی جبکہ صدر ، وزیراعظم ، کابینہ ارکان ، پر ملکی و غیر ملکی شخصیات سے نقدی بطور تحفہ وصول کرنے پر بھی پابندی ہے۔
ذرائع کے مطابق ججز ،سول و ملٹری افسران پر بھی ملکی و غیر ملکی شخصیات سے کیش بطور تحفہ وصول کرنے پر پابندی ہوگی ،مجبوراً کیش تحفہ وصول کرنے پر فوری پوری رقم قومی خزانے میں جمع کروانے کی ہدایت ہوگی جبکہ تحائف کے طور پر ملنے والی گاڑیاں اور قیمتی نوادرات کوئی بھی شخصیت خریدنے کی مجاز نہیں ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحائف میں ملنے والی گاڑیاں سینٹرل پول، قیمتی نوادرات سرکاری مقامات پر سجائے جائیں گے،اس کے علاوہ صدر ، وزیراعظم ، کابینہ ارکان، ججز ، سول و ملٹری افسران 300 ڈالر سے کم مالیت کا تحفہ مارکٹ ویلیو پر خریدنے کے مجاز ہوں گے جبکہ 300 ڈالر سے زائد مالیت کے تحائف اوپن آکشن کے ذریعے عوام بھی خریدنے کے اہل ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق صدر و وزیراعظم کے سوا دیگر شخصیات پر اہل خانہ کیلئے تحائف وصول کرنے پر پابندی عائد ہوگی، علاوہ ازیں سونے اور چاندی کے سکے اسٹیٹ بینک کے حوالے کر دیے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ پالیسی کی خلاف ورزی پر متعلقہ شخصیت کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔
ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ کے افسران تحائف کابینہ ڈویژن کو فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، تحائف کی مالیت کا تعین ایف بی آر کے ماہر افسران اور نجی فرم سے کروایا جائے گا جبکہ تحفے میں ملنے والا اسلحے کی مالیت کا تعین نجی فرم اور پی او ایف کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی شخصیات سے گریڈ 1 سے گریڈ 4 کے ملازمین کیش بطور تحفہ حاصل کر سکیں گے ۔