فیکٹ چیک :سوشل میڈیا پر وائرل تصویر میں پی ٹی آئی کے کارکنان کو نہیں بلکہ گرفتار مجرموں کو دکھایا گیا ہے

یہ تصویر مئی 2022 ءمیں راولپنڈی کے علاقےچونترہ میں ہونے والے ایک پولیس آپریشن کے نتیجے میں خطرناک مجرموں کی گرفتاری کے بعد لی گئی۔

ایک تصویر سوشل میڈیا پر اس دعویٰ کے ساتھ شیئر کی گئی کہ پنجاب پولیس کی جانب سے 8 مارچ کو لاہور سے گرفتار ہونے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کی ریلی کے ایک دن بعد یعنی 9 مارچ کو ایک تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ نے تصویر پوسٹ کی جس میں کچھ نوجوانوں کو کمر کے پیچھے ہاتھ باندھے ہوئے زمین پر پڑے ہوئے دکھایا گیا جبکہ پاس پولیس کھڑی دیکھ رہی تھی۔

ٹوئٹ کےعنوان میں لکھا گیا کہ ”لوگوں کا خوف ختم کروا رہے یہ۔ “

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس ٹوئٹ کو 2 لاکھ  مرتبہ دیکھا اور11 ہزار  مرتبہ لائک کیا گیا۔

ایک اورٹوئٹر صارف نےاس سے ملتےجلتےدعویٰ پر مشتمل ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ”پاس کیوں کھڑے ہیں ؟گردن پر گھٹنا بھی رکھیں!“

ایک ٹوئٹر صارف نے اپنی ٹوئٹ میں پوچھا کہ” یہ مقبوضہ پاکستان ہے ؟ “

حقیقت

حقیقت میں یہ تصویر مئی 2022 ء میں پنجاب کے شہر راولپنڈی کے ایک علاقے چونترہ میں پولیس آپریشن کے بعد لی گئی تھی جس میں زمین پر قبضےکے جرم میں ملوث کچھ خطرناک مجرموں اور عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا گیاتھا۔

گزشتہ برس راولپنڈی پولیس نے اصل تصویر ٹویٹ کی تھی جس میں مجرموں کے ساتھ ساتھ بھاری مقدار میں برآمدہونے والا اسلحہ بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

اصل تصویر کب کی ہے؟ اس بات کی تصدیق کرنے کیلئے جیو فیکٹ چیک نے صدر ڈویژن راولپنڈی کے سپرنٹنڈنٹ پولیس کے تعلقات عامہ کے افسر شاہ زیب حسنین سے بھی رابطہ کیا۔

انہوں نے ٹیلی فون پر جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ”یہ تصویر چونترہ آپریشن کی ہے جو سات سے آٹھ ماہ پرانی ہے۔“

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔