دنیا
Time 17 مارچ ، 2023

آسام کے انتہا پسند وزیراعلیٰ کی مسلم دشمنی، ریاست کے تمام مدارس بند کرنے کا اعلان

ہمیں مدرسے نہیں چاہئیں، بنگلا دیش سے لوگ آکر ہماری تہذیب اور ثقافت کے لیے خطرہ بن جاتے ہیں: ہیمانت بسوا شرما۔ فوٹو فائل
ہمیں مدرسے نہیں چاہئیں، بنگلا دیش سے لوگ آکر ہماری تہذیب اور ثقافت کے لیے خطرہ بن جاتے ہیں: ہیمانت بسوا شرما۔ فوٹو فائل

بھارتی ریاست آسام کے ہندو انتہا پسند وزیراعلیٰ ہیمانت بسوا شرما کا کہنا ہے کہ انہوں نے 600 مدرسے بند کر دیے ہیں اور وہ ریاست میں تمام مدرسوں کو بند کر دیں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ہیمانت بسوا شرما نے الزام عائد کیا کہ لوگ پر یہاں بنگلا دیش سے آکر ہماری تہذیب اور ثقافت کے لیے خطرہ بن جاتے ہیں۔

ہیمانت بسوا شرما کا کہنا تھا میں نے آسام میں 600 مدرسے بند کروا دیے ہیں اور باقی تمام مدرسوں کو بھی بند کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں کیونکہ ہمیں مدرسے نہیں چاہئیں، بلکہ ہمیں اسکول کالجز اور جامعات درکار ہیں۔

ہیمانت بسوا شرما کے مدارس مخالف بیان پر سماج وادی پارٹی سے تعلق رکھنے والے لوک سبھا کے رکن ڈاکٹر سید طفیل حسن نے ردعمل میں کہا کہ مدارس ہندوستان کی تعلیم میں 1000 برس سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، مدارس میں صرف اسلامی تعلیم ہی نہیں دی جاتی بلکہ وہاں پر جدید عصری علوم بھی پڑھائے اور سکھائے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہیمانت بسوا شرما زہر اگل رہے ہیں تو دوسری جانب وزیراعظم نریندر مودی کہہ رہیں ہم چاہتے ہیں کہ مسلمان ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں کمپیوٹر اٹھائیں۔

دوسری جانب بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی بسنگودا پتل ینتل نے بھی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ریاست کرناٹکا میں بی جے پی کی حکومت آ گئی تو ہم بھی ہیمانت بسوا شرما کی طرح تمام مدارس بند کر دیں گے۔


مزید خبریں :