18 مارچ ، 2023
توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ ہو گئے جبکہ ان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی اور کیس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی ہو گئی۔
پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان لڑائی جھگڑے اور آنسو گیس کی آنکھ مچولی کے بعد توشہ خانہ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں ہو ئی۔
عمران خان عدالت میں پیش ہوئے بغیر ہی اسلام آباد سے واپس لاہور کے لیے روانہ ہو گئے۔
عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد نے بھی عدالت میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔
اسی دوران پی ٹی آئی کارکنوں نے جوڈیشل کمپلیکس کا دروازہ توڑ دیا اور مشتعل کارکنوں کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا جبکہ احاطہ عدالت کے باہر کھڑی 10 موٹر سائیکلوں کو آگ بھی لگا دی، پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے سرکاری افسر کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا گیا اور گاڑی الٹا دی۔
عمران خان کے وکلا کی جانب سے عدالت میں عمران خان کی عدالتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی اور عدالت سے استدعا کی گئی کہ عمران خان کو گاڑی میں ہی حاضری لگانے کی اجازت دی جائے جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
اسی دوران چیئرمین پی ٹی آئی کچھ دیر احاطہ عدالت میں موجود رہنے کے بعد گاڑی میں واپس چلے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے آج حاضری نہیں لگائی ہے جبکہ شاہ محمود قریشی نے دعویٰ ہے کہ عمران خان کی حاضری کا قانونی عمل مکمل کیا گیا۔
ایڈیشنل سیشن جج نے تو شہ خانہ کیس میں عمران خان پر فردجرم کی کارروائی مؤخر کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی کر دی۔
جج ظفر اقبال کا کہنا تھا 30 مارچ کو کیس کے قابل سماعت ہونے پر دلائل ہوں گے، 30 مارچ کو عمران خان کی حاضری بھی ہو گی، وہ الگ بات ہے کہ اس روز صورت حال کیا ہوگی۔