22 مارچ ، 2023
اسلام آباد:کثیر جہتی اور دو طرفہ قرض دہندگان سے غیر ملکی قرضوں کو عملی شکل دینے میں 39 فیصد سے زیادہ کی نمایاں کمی کے درمیان حکومت اپنی آخری کوششیں کررہی ہے جس میں تعطل کا شکار آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کے لیے امریکی سفارتی حلقوں کا اثر و رسوخ استعمال کرنا شامل ہے۔
تاہم موٹر بائیکس اور 800 سی سی کی چھوٹی گاڑیوں کے لیے کراس فیول سبسڈی کے وقت نے فنڈ اسٹاف کے ساتھ ورچوئل بات چیت کرنے میں مصروف پاکستان کی مذاکراتی ٹیم کو واضح طور پر چونکا دیا ہے جیسا کہ آئی ایم ایف نے عوامی طور پر واضح کیا کہ حکومت نے فنڈ اسٹاف کو اعتماد میں لیے بغیر اس نئی سبسڈی کی نقاب کشائی کی۔
آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ کرنے کے لیے مزید کچھ دن انتظار کرنے کے بجائے حکومت نے وزارت خزانہ کی اندرونی وارننگ کے باوجود کہ فنڈ اسٹاف کے ساتھ طریقوں کا اشتراک آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے میں مزید تاخیر کا سبب بن سکتا ہے، سیاسی مصلحت کے لیے آگے بڑھنے کو ترجیح دی۔
آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی غیر موجودگی میں پاکستان پہلے ہی ڈالر کی لیکویڈیٹی بحران کی شکل میں ایک بڑی تباہی کا مشاہدہ کر چکا ہے۔